Sep ۰۷, ۲۰۱۵ ۱۶:۳۳ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت کے خلاف بڑھتی ہوئي نفرت
    صیہونی حکومت کے خلاف بڑھتی ہوئي نفرت

صیہونی وزیراعظم کے دورہ لندن کے موقع پر ان کی گرفتاری کی دستخطی مہم چلانے والوں نے کہا ہے کہ اب تک ایک لاکھ دستخط لے لئے گئےہیں۔

 ایک لاکھ افراد نے طومارپردستخط کرکے کہا ہے کہ عالمی قوانین کے مطابق نیتن یاھوکو برطانیہ میں داخل ہوتے ہی گرفتار کرلیا جائے اوران پرمقدمہ چلایاجائے کیونکہ انہوں نے غزہ پر پچاس روزہ جارحیت میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور صیہونی حکومت کی اس جارحیت میں دوہزارسے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

واضح رہے دوہزارچودہ میں غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں دوہزار دو سو سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے جن میں پانچ سو ستتر بچے بھی شامل تھے۔ اس جارحیت میں گيارہ ہزار ایک سو افراد زخمی ہوئے تھے جن میں تین ہزار تین سو چونسٹھ بچے، دوہزار اٹھاسی خواتین اور چارسو دس سن رسیدہ افراد شامل تھے۔

صیہونی وزیراعظم بدھ کے روز برطانیہ کے دورے پرلندن پہچنے والے ہیں۔
اس موقع پربرطانیہ کی حکومت نے اپنے شہریوں کے مطالبے کو ٹھکراتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بعض حکام قانونی تحفظ کے حامل ہوتے ہیں اورانہيں گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔
 ادھر نیتن یاھو کے خلاف دستخطی مہم میں تیار کئے جانے والے طومار میں ایک لاکھ سے زائد دستخط لئے جاچکے ہیں جس کے بعد پارلمینٹ کو اس مسئلے کا جائزہ لینا ہوگا۔ قابل ذکر ہے برطانیہ میں اگر کسی طومار پر ایک لاکھ سے زائد دستخط ہوجاتے ہیں تو اس مسئلے کو پارلمینٹ میں قومی مسئلے کی حیثیت سے پیش کیا جاتا ہے۔ برطانیہ کے عوام کی یہ تاکید کہ صیہونی وزیر اعظم کودورہ لندن کے موقع پر گرفتار کرکے ان پر مقدمہ چلایا جائے ایسے عالم میں ہے کہ برطانوی حکومت غیرقانونی صیہونی حکومت کے اصلی حامیوں میں شمار ہوتی ہے اور اس نے قدس کی غاصب غیر قانونی حکومت کو معرض وجود میں لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

 ان حالات میں صیہونی حکومت کے خلاف جاری احتجاجات کا سلسلہ لندن تک پنہچ گيا ہے جس سے معلوم ہوتا ہےکہ صیہونی حکومت کے خلاف عالمی رائے عامہ کی نفرت میں روزبروزاضافہ ہوتا جارہا ہے۔ غزہ پرصیہونی حکومت کی تیسری جنگ میں اس حکومت کی جنون آمیز کاروائيوں سے یہ ثابت ہوجاتا ہے،  کہ صیہونی حکومت کے حق میں مغربی ملکوں کی ہمہ گيرحمایت اوراس کے مقابل عالمی اداروں کی خاموشی اس بات کا سبب بنی ہے کہ قدس کی غاصب حکومت مزید گستاخی سے اپنے جرائم جاری رکھ سکے۔
صیہونی حکومت کے خلاف عالمی سطح پر بڑھتے ہوئي نفرت کے اظہار سے جبکہ اس غاصب حکومت کو وجود میں آئے چھے دہائياں گذرچکی ہیں اوراسکی جانب سے ہرطرح کے ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود وہ اپنے وجود کو قانونی حیثیت دلوانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔

ملت فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی مجرمانہ کاروائیوں سے اھل عالم کا دل خون ہے اور اسی وجہ سے صیہونی حکومت کے خلاف احتجاجات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اسی احتجاج کے تحت دنیا کے مختلف ملکوں میں اسرائيل کی مصنوعات کا بائيکاٹ کیا جارہا ہے اوراس عمل میں روزبروزشدت آتی جارہی ہے۔
 یاد رہے برطانیہ بھی ان ملکوں میں شامل ہے جہاں صیہونی حکومت کی منصنوعات کا بائيکاٹ کیا جارہا ہے۔  

ٹیگس