Feb ۱۸, ۲۰۱۶ ۱۶:۲۲ Asia/Tehran
  • امریکہ ناقابل اعتماد: رہبرانقلاب اسلامی

رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بدھ کے روز صوبہ مشرقی آذربائجان کے ہزاروں لوگوں سے ملاقات فرمائی۔

آپ نے اس موقع پر بائیس بہمن مطابق گیارہ فروری کواسلامی انقلابی کی سینتیسویں سالگرہ کے موقع پر نکالے گئے عظیم جلوسوں میں ایرانی قوم کی بھرپور شرکت پر اس کا شکریہ ادا کیا۔ آپ نے بائیس بہمن کی ریلیوں میں ایرانی قوم کی بھرپور شرکت کو اس کی پائداری، پختہ عزم اور بیداری کا ثبوت قراردیا۔

مشرقی آذربائجان کے عوام نے انتیس بہمن تیرہ سو چھپن شمسی مطابق انیس سو اٹہترعیسوی میں شہر تبریز کےعوام کے قیام کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔آپ نے اس ملاقات میں فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی اور ایران میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے اثر ورسوخ کا ختم ہونا گذشتہ سینتیس برسوں میں امریکہ کی سب سے بڑی تحقیر ہے ۔ آپ نے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی قوم کے دشمنوں نے ہمیشہ یہی کوشش کی ہے کہ عوام کو انتخابات میں شرکت کرنے سے مایوس کردیں۔

واضح رہے اسلامی جمہوریہ ایران میں آئندہ ہفتے نہایت اہم انتخابات ہونے والے ہیں۔ دسویں پارلیمنٹ اور پانچویں مجلس خبرگان رہبری یعنی ماہرین کی کونسل کو منتخب کرنے کے لئے سات اسفند مطابق چھبیس فروری کو ووٹنگ ہوگی۔ امریکی حکام کے مداخلت پسندانہ بیانات سے پتہ چلتا ہےکہ وہ منصوبہ بند طریقے سے اپنی سازشوں کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس سلسلے میں یاد دہانی کرائی ہے کہ چھبیس فروری کے انتخابات کے لئے دشمنوں کی سازشوں آغاز نگہبان کونسل کی شبیہ بگاڑ کر پیش کرنا اور اسکے فیصلوں پر شکوک وشبہات ظاہر کرناسے ہوچکا ہے آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ نگہبان کونسل کے فیصلوں پر شکوک و شبہات کا اظہار کرنے کا نتیجہ یہ پروپگینڈا کرنا ہے کہ انتخابات بھی غیر قانونی ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ جب انتخابات کے غیر قانونی ہونے کا پروپگینڈا کیا جاتا ہے تو اسکے نتیجے میں تشکیل پانے والی پارلمینٹ اور اس کے سارے فیصلے بھی غیر قانونی ہونگے۔

حقیقت یہ ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ کا مخاصمانہ رویہ تبدیل نہیں ہوا ہے۔ امریکہ یہ دعوے کرتا تھا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام خطرہ ہے لیکن اب امریکہ کی سابق نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین یہ اعتراف کررہی ہیں کہ ایران کبھی بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا۔ ان حقائق کے باوجود بھی امریکہ جھوٹے پروپگینڈوں اور سازشوں سے دستبردار نہیں ہوا ہے۔ امریکی حکام گذشتہ تین دہائیوں سے ایران پر دہشتگردی کی حمایت، اور انسانی حقوق کی پامالی کا الزام لگاتے آرہے ہیں اسکے علاوہ وہ ایران کی میزائیلی توانائی پر بھی تشویش کا اظہار کررہے ہیں اور ان بہانوں سے انہوں نے ایران پر پابندیاں لگا رکھی ہیں اور دباؤ ڈال رہے ہیں۔ امریکہ ایٹمی معاہدے کے بعد بھی بہانے تلاش کررہا ہے۔ امریکہ کے ایک عھدیدار کا حالیہ بیان کہ ہم ایسا کام کریں گے کہ دنیا کے سرمایہ کار ایران میں سرمایہ کاری کی جرات نہیں کریں گے اسی طر‌ز فکر کا ایک نمونہ ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے بدھ کو اپنے خطاب میں اس طرح کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جن سے ایرانی قوم کے خلاف امریکہ کی دشمنی ظاہر ہوتی ہے فرمایا ہے کہ یہ بات جو بارہا کہی جاچکی ہے کہ امریکہ ناقابل اعتماد ہے اس کےمعنی یہی ہیں۔امریکی حکام کے بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ لوگ ایران کو نقصان پہنچانے کے لئے ہر موقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اس طرح کا دشمنانہ رویہ ایرانی قوم کے ذہن سے ہرگز محو نہیں ہوگا اور ہمیشہ کے لئے امریکہ کے تعلق سے فیصلہ کرنے کی کسوٹی ہوگا۔ ایرانی قوم نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد جو راستہ اپنایا ہے وہ تسلط پسند نظام بالخصوص امریکہ کی توسیع پسندی کے مقابل استقامت کا راستہ ہے، اس کے بعد بھی ایرانی قوم جب تک امریکہ کا رویہ نہیں بدلتا امریکہ کے مقابل ڈٹی رہے گی یہ ایک حقیقت ہے جس کو تاریخ انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سینتیس سالہ حیات نے ثابت کردیا ہے

ٹیگس