Feb ۱۹, ۲۰۱۶ ۱۷:۳۴ Asia/Tehran
  • یمن میں انسانی المیہ اور اقوام متحدہ کا انتباہ

اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کے جاری حملوں نے اس ملک کو انسانی المیے کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا ہے۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد الشیخ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو یمن کی صورت حال کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی ہے۔

اس رپورٹ میں انھوں نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی سرکردگی میں عرب اتحاد کے جاری حملوں اور اس ملک می‍ں امدادی، طبی اور اقتصادی نیز غذائی اشیاء کے مراکز کی تباہی نے یمن کو انسانی المیے کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا ہے۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے یمن میں انسانی ابتر صورت حال پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا اور مختلف دیگر صوبوں منجملہ عدن، لحج اور شبوہ میں لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے اور فوجی چیک پوسٹوں، فوجی کمانڈروں اور سیکورٹی حکام کے مکانات پر جاری حملوں سے اس ملک میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے جاری وحشیانہ حملوں اور بمباری کے نتیجے میں اس ملک کی المناک صورت حال کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے، ایسی حالت میں انتباہ دیا ہے کہ انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے یمن سے بین الاقوامی امدادی ٹیموں کے انخلاء کے بارے میں ریاض کی درخواست کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق سعودی عرب کے لئے ضروری ہے کہ وہ، یمن میں انسان دوستانہ تنظیموں اور اداروں کی بھرپور حمایت کرے۔ سعودی عرب نے گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے نام اپنے ایک مراسلے میں یمن میں فوج اور عوامی رضاکار دستوں کے زیر کنٹرول علاقوں سے امدادی ٹیموں اور کارکنوں کو واپس بلائے جانے کی درخواست کی تھی۔

جبکہ اقوام متحدہ نے سعودی عرب کی اس درخواست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے صراحت کے ساتھ اعلان کیا تھا کہ ریاض کے دباؤ کے باوجود یمن میں انسان دوستانہ سرگرمیاں بدستور جاری رہیں گی۔

یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملے اور اور ریاض کی جانب سے اس ملک کا ہر طرف سے شدید محاصرہ، ایسی حالت میں جاری ہے کہ بین الاقوامی اداروں خاص طور سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بارہا یمن پر حملے بند کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے ان جاری حملوں کے نتائج پر خبردار کیا ہے۔

یمنی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی آل سعود حکومت اور اس کے علاقائی حامیوں کی وحشیانہ جارحیت کے مقابلے میں یمنی فوج اور عوام کی دلیرانہ استقامت کے بعد جارح اتحاد نے یمن کی غیر معمولی اہمیت کی حامل بنیادی تنصیبات منجملہ پانی، بجلی اور طبی مراکز اور ٹرانسپورٹ کے نظام نیز نقل و حمل کی گاڑیوں تک کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے جبکہ تمام تر سختیوں کے باوجود جارحین کے مقابلے میں یمنی عوام، اپنی استقامت جاری رکھے ہوئے ہیں اور انھوں نے جارح ملکوں کی افواج کے مقابلے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور بعض مغربی ملکوں کی حمایت سے گذشتہ سال چھبّیس مارچ سے یمن پر وحشیانہ حملے شروع کئے ہیں اور اس جارحیت کے نتیجے میں اب تک عورتوں اور بچوں سمیت ہزاروں یمنی عام شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ اس ملک کی اسّی فیصد بنیادی تنصیبات بالکل تباہ ہو چکی ہیں۔

ٹیگس