May ۰۱, ۲۰۱۶ ۱۸:۳۰ Asia/Tehran
  • عراق میں سیاسی بحران

عراق کی پارلیمنٹ کے اجلاس کے انعقاد اور وزیراعظم حیدر العبادی کی کابینہ کی توثیق سے متعلق کی جانےوالی کوششوں کی ناکامی کے بعد اس ملک کے سیاسی بحران کے ختم ہونے کی امیدیں کم ہوگئی ہیں۔

توقع کی جا رہی تھی کہ عراقی پارلیمنٹ ہفتے کے دن حیدر العبادی کی کابینہ کے باقی ماندہ وزیروں کا فیصلہ کرے گا۔ لیکن کابینہ میں تبدیلیوں کے سلسلے میں پارلیمانی دھڑوں کے اختلاف کی وجہ سے پارلیمانی اجلاس کا کورم پورا نہ ہوا اور پریزائیڈنگ کمیٹی نے یہ اجلاس آئندہ ہفتے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

عراقی پارلیمنٹ نے منگل چھبیس فروری کے اجلاس میں، کہ جو بعض اراکین کی وجہ سے کشیدگی کا شکار ہوگیا، حیدر العبادی کے نامزد کردہ پانچ وزیروں کو اعتماد کا ووٹ دیا۔ صدر گروہ کے سربراہ مقتدی صدر نے کہا ہے کہ بعض عراق میں سیاسی حصے داری پر اصرار کر رہے ہیں۔ انہوں نے تاکید کی ہےکہ جب تک پارلیمنٹ میں یہ ماحول پایا جاتا ہے تب تک ان کا پارلیمانی دھڑا الاحرار پارلیمنٹ کے اجلاسوں میں شرکت سے اجتناب کرے گا۔ مقتدی صدر نے صاف الفاظ میں کہا کہ وہ عوامی مطالبات کی حمایت کرتے رہیں گے اور سیاسی اور گروہی حصے داری کے حامیوں اور مفسدین کے خلاف عوام کے قیام کی حمایت کرتے رہیں گے۔

ان بیانات کے کچھ لمحوں کے بعد مقتدی صدر کے حامیوں نے بغداد کے الخضراء علاقے میں مظاہرہ کیا اور وہ رکاوٹیں ہٹا کر پارلیمنٹ میں داخل ہوگئے۔ اس اقدام کے خلاف سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے ردعمل ظاہر کیا۔ عراق میں جاری بحران کی وجہ پارلیمنٹ میں سیاسی گروہوں کے اختلافات ہیں اورعراقی وزیراعظم کی جانب سے نئی کابینہ کے لئےافراد کے نام پیش کئے جانے کے بعد ان اختلافات میں شدت پیدا ہوئی ہے۔

عراق کو گزشتہ دو برسوں کے دوران داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کے اقدامات اور شمالی اور مغربی علاقوں میں وسیع سرزمینوں پر قبضے کی وجہ سے سیکورٹی بحران کا سامنا ہے۔ عراق کا سیاسی بحران چند ماہ قبل بدعنوان حکام کے خلاف عوامی اعتراضات اور بعض گروہوں کی جانب سے سیاسی ڈھانچے میں حصہ مانگنے کے بعد شروع ہوا۔

ان اعتراضات کے بعد عراقی وزیراعظم نے مرجعیت اور عوام کی حمایت کے ساتھ سیاسی ڈھانچے کی اصلاح اور بعض حکام کی برطرفی کے علاوہ اعلان کیا کہ وہ اپنی کابینہ کے لئے سیاسی گروہوں سے وابستہ ایسے ٹیکنوکریٹس کے نام پیش کریں گے جو نیک نام اور اچھے کردار کے حامل ہوں گے۔ اس اقدام کے بعد پارلیمانی دھڑوں نے اپنی نشستوں کے تناسب سے حیدرالعبادی کی ٹیکنوکریٹ کابینہ کے لئے نئے نام پیش کئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حیدر العبادی کی ناکامی کی اصل وجہ اقتدار میں شریک ایسی سیاسی جماعتیں ہیں جو بدعنوانی کے مقابلے اور حکومتی سطح پر تبدیلیوں کی اجازت نہیں دیتی ہیں۔ اس زاویہ نگاہ کے مطابق اگرچہ عراق کا سیاسی اور قبائلی ڈھانچہ ایسا ہے کہ حکومت کی تشکیل کے سلسلے میں اس اصول کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن کابینہ میں رد وبدل سے متعلق سیاسی گروہوں کے اختلافات جاری رہنے سے عراق کا اقتداراعلی ہی خطرے میں پڑ جائے گا۔

ٹیگس