Nov ۲۹, ۲۰۱۶ ۱۸:۱۶ Asia/Tehran
  • مغرب کے الزامات پر شام کی حکومت کا ردعمل

شام نے مغرب کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ اس نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

شام کے نائب وزیر خارجہ فیصل مقداد نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں مغربی دعوی، جو بغیر کسی ثبوت کے کیا جا رہا ہے، محض ایک جھوٹ ہے کہ مغرب کی جانب سے جس کا بار بار اعادہ کیا جاتا رہا ہے۔ انھوں نے شامی فوج کی جانب سے کلورین گیس کے استعمال کے بارے میں اقوام متحدہ کی تحقیقاتی کمیٹی کے نتائج کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں غلط اور غیر مصدقہ رپورٹوں کا سہارا لیا گیا ہے جس سے کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی کی تنظیم کی پوزیشن بھی کمزور ہو رہی ہے۔ مغرب کی جانب سے شام کی حکومت پر اس قسم کے الزامات، ایسی حالت میں لگائے جا رہے ہیں کہ اس نے حالیہ برسوں کے دوران سلامتی کونسل کی قراردادوں کے دائرے میں تمام کیمیاوی مواد کیمیاوی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم کے سپرد کر دیا ہے اور اقوام متحدہ نے بھی اس بارے میں شام کی حکومت کے تعمیری تعاون کا اعتراف کیا ہے۔ بحران شام کے بارے میں عالمی اداروں منجملہ اقوام متحدہ کے متضاد بیانات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ یہ بیانات ان اداروں کے مغرب کے زیر اثر قرار پانے کے نتیجے میں سامنے آ رہے ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ یہ دہشت گرد، اپنے عرب اتحادیوں اور مغربی ملکوں کی حمایت سے شام میں غیر انسانی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں اور ان جرائم کا ذمہ دار شام کی حکومت کو قرار دے رہے ہیں۔ اسی تناظر میں شام میں دہشت گرد، حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ اس قسم کے اقدامات کے بعد کیمیاوی ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر پابندی کی تنظیم نے گیارہ نومبر کو ہیگ میں چند بااثر رکن ملکوں کی جانب سے کئے جانے والے استعمال کے نتیجے میں حکومت شام کے خلاف فیصلہ کیا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یہ دہشت گرد گروہ ہی ہیں جو عالمی اداروں کی خاموشی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے شام کے مختلف علاقوں میں عام شہریوں کے خلاف کیمیاوی ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ترکی جیسے متعدد ملکوں نے بھی جو شام میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتے رہے ہیں، حال ہی میں اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ شام میں دہشت گردوں نے کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔ شام کی تبدیلیوں سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ  میدان میں طاقت کا توازن اس ملک کی عوامی حکومت کے حق میں ہوتا جا رہا ہے اور مختلف علاقوں خاص طور سے حلب میں دہشت گردوں کے مقابلے میں شامی فوج اور عوامی رضاکاروں کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کے ساتھ ہی اس ملک کے خلاف سازشوں کا نیا دور شروع ہو گیا ہے اور سوچی سمجھی سازش کے تحت بعض مغربی حلقے اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرنے والے علاقے کے بعض ممالک کی جانب سے شام کے مسلح مخالفین کے خلاف شامی فوج کی جانب سے کیمیاوی ہتھیار استعمال کئے جانے کا مسئلہ اٹھایا جا رہا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ حال ہی میں پریس حلقوں نے دہشت گردوں کے لئے مغربی امداد کے بارے میں پائے جانے والے قرائن و شواہد کے پیش نظر شام میں دہشت گردوں کی جانب سے کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق دہشت گردانہ اقدامات کا نیا دور شروع ہونے پر خبردار کیا تھا۔ شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دہشت گردوں کے حامیوں کی جانب سے خود ساختہ الزامات عائد کئے جانے کا مقصد شام میں شکست سے بچنے کے لئے دہشت گردوں کی جانب سے کیمیاوی ہتھیاروں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لئے حالات کو سازگار بنانا ہے۔ ایسی صورت حال میں دہشت گردوں کو مہلک ہتھیاروں سے مسلح کرنے میں مغربی ملکوں کے اقدامات بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی کنونشنوں میں کسی بھی قسم کے مہلک ہتھیاروں کی پیداوار اور ان کے پھیلاؤ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اسی بنیاد پر شام کے نائب وزیر خارجہ فیصل مقداد نے دہشت گردوں اور ان کے مغربی حامیوں کے فریب کارانہ اقدامات پر خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سخت تدابیر اختیار کرتے ہوئے دہشت گرد گروہوں کی جانب سے کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال فوری طور پر روکے۔

 

ٹیگس