Dec ۳۰, ۲۰۱۶ ۱۹:۵۴ Asia/Tehran
  • چین کی دھمکی پر ہندوستان کا ردعمل

ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے ہندوستان کے حالیہ اگنی 5 میزائل تجربے کے معاملے کو سلامتی کونسل میں لے جانے سے متعلق چین کی دھمکی کے رد عمل میں کہا ہے کہ اپنی دفاعی طاقت میں اضافہ ہندوستان کا حق ہے۔

ہندوستان نے ابھی حال ہی میں بین براعظم "اگنی 5" میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس کامیاب تجربے کے بعد چین نے اس معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جانے کی دھمکی دی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے اس دھمکی کے جواب میں کہا کہ ہر ملک کو تشویش اور خطرات کے پیش نظر دشمن سے مقابلے کے لئے اپنی دفا‏عی طاقت میں اضافہ کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے ایٹمی میزائل تجربے پر چین کے احتجاج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک ہندوستان کے قانونی طور پر ہونے والے دفاعی اور فوجی طاقت و توانائی میں اضافے پر احتجاج نہیں کرسکتا۔ چینی حکومت کا کہنا ہے کہ پانچ ہزار کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والا ہندوستان کا "اگنی 5" ایٹمی میزائل چین کے قومی مفادات اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ چین اور ہندوستان کے درمیان سرحدی اختلافات پائے جاتے ہیں اور ان دونوں ملکوں کو ایٹمی اور میزائلی طاقت میں اضافے کے ایک دوسرے کے منصوبوں سے شدید تشویش ہے۔ ہندوستان نے نیوکلیئر سپلائر گروپ (این۔ایس۔جی) کی طرف سے، امریکی حمایت کی بنیاد پر، ایٹمی تجارت پر پابندی ہٹائے جانے کے بعد اپنے ایٹمی پروگرام کی توسیع کے لئے وسیع منصوبہ شروع کردیا ہے۔ ہندوستان اور امریکا کے درمیان ہونے والا ایٹمی معاہدہ بھی حال کے برسوں میں ہندوستان کے ایٹمی پروگرام کی توسیع میں اہم محرک رہا ہے۔

ہندوستان پر عائد ایٹمی تجارت کی پابندی ختم ہونے کے بعد روس، جاپان اور فرانس جیسے ممالک نے ہندوستان کے ساتھ ایٹمی معاہدے کئے ہیں۔ ہندوستان کے ایٹمی اور میزائلی توسیع کے منصوبے میں فروغ چین کے لئے شدید تشویش کا باعث بنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین این۔ایس۔جی۔ میں ہندوستانی رکنیت کا سخت مخالف ہے کیونکہ اس رکنیت سے ہندوستان کے لئے ایٹمی تجارت و توسیع پہلے سے بہت زیادہ آسان ہوجائے گی۔ ہندوستان ابھی تک این۔ایس۔جی۔ میں رکنیت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔ البتہ اس سلسلے میں چین کی مخالفت قانونی لحاظ سے ہے کیونکہ این۔ایس۔جی۔ کے قوانین کے مطابق این۔ایس۔جی۔ کی رکنیت حاصل کرنے والے ملک کے لئے ایٹمی ہتھیاروں کی توسیع پر پابندی کے معاہدے، این۔ پی۔ ٹی۔، پر دستخط کرنا لازمی ہے جبکہ ہندوستان نے این۔پی۔ٹی۔ پر دستخط نہیں کئے ہیں۔ اس وجہ سے ہندوستان این۔ایس۔جی۔ کی رکنیت حاصل نہیں کرسکتا۔ ہندوستان پاکستان کی طرف سے این۔پی۔ٹی۔ پر دستخط نہ کئے جانے سمیت بعض وجوہات کی بنا پر این۔پی۔ٹی۔ میں شمولیت کے لئے تیار نہیں ہے۔ چین کو اسی وجہ سے یہ امید ہے کہ ہندوستان کو این۔ ایس۔ جی۔ کا رکن نہ بننے دینے سے اس کو ایٹمی پروگرام میں توسیع سے روکا جا سکتا ہے۔ ہندوستان کے میزائل تجربے کے معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جانے کی چین کی دھمکی ہندوستان کے میزائل منصوبے کی توسیع کی راہ کو مسدود نہیں کرسکتی کیونکہ اس سلسلے میں سلامتی کونسل کے کسی بھی فیصلے کو امریکا بلکہ روس بھی ویٹو کر سکتا ہے۔

 

 

ٹیگس