Mar ۱۵, ۲۰۱۷ ۱۶:۲۴ Asia/Tehran
  • یمن میں آل سعود کے ہاتھوں بچوں کے قتل میں اضافے پر اقوام متحدہ کی رپورٹ

حالیہ دنوں میں یمن کے خلاف سعودی عرب کی جارحیتوں میں شدت آنے کے تعلق سے اقوام متحدہ کے مختلف ذیلی اداروں کی رپورٹیں اس امر کی غماز ہیں کہ سعودی عرب نے یمن میں بربریت کی تمام حدیں پار کر دی ہیں اور وہ حالیہ مہینوں کے دوران یمن کے خلاف اپنے حملوں میں مزید شدت لاکر اور اس ملک کا محاصرہ شدید کرکے عملی طور پر یمن کے عوام خاص طور پر بچوں کے قتل عام کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے-

 اقوام متحدہ میں بچوں کی تنظیم یونیسیف نے یمن کے خلاف سعودی عرب کے جارحانہ حملوں کے بعد، یمنی بچوں کی صورتحال سے متعلق دل ہلا دینے والی ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کا رائے عامہ میں وسیع انعکاس ہوا ہے- اقوام متحدہ میں بچوں کے فنڈ یونیسیف نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ دو برس میں یمن کے خلاف سعودی عرب کے جارحانہ حملوں کے نتیجے میں پندرہ سو بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور چوبیس سو بچے مفلوج ہوچکے ہیں- یونیسیف نے اسی طرح اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ دوبرس کے دوران سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے دوسو بارہ مرتبہ یمن کے مختلف اسکولوں پر بمباری کی ہے اور پچانوے مرتبہ اسپتالوں پر بھی حملہ کیا ہے-  

یمن کے خلاف سعودی عرب کے حملے بدستور جاری ہیں جو وسیع پہلو اختیار کرگئے ہیں- یہ ایسی حالت میں ہے کہ  بحرانوں اور مسائل سے نمٹنے کے سلسلے میں اقوام متحدہ میں پائی جانی والی دوہرے معیار کی پالیسیوں کے سبب، آل سعود حکومت کسی رکاوٹ اور جھجک کے بغیر اپنی جارحتیں جاری رکھے ہوئے ہے- سعودی عرب کے سلسلے میں اقوام متحدہ کا دوہرا معیار بہت واضح ہے- اقوام متحدہ کے عالمی ادارے نے ایک جانب یمن کے خلاف آل سعود کی جارحیتوں کے سلسلے میں ایسے اعداد و شمار پیش کیے ہیں جن کا سعودی حکومت نے خود اعتراف کیا ہے اور اسے باخبر بھی کیا ہے لیکن عملی طور پر سعودی عرب سے نمٹنے میں ٹھوس اقدامات انجام نہیں دیئے ہیں-

اقوام متحدہ نے کچھ عرصہ قبل، سعودی عرب اور اس کے اصلی حامی یعنی امریکہ کے دباؤ میں آکر، جنہوں نے اقوام متحدہ کو اپنی امداد منقطع کرنے کی دھمکی دی تھی، سعودی عرب کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ملکوں کی فہرست سے نکال دیا تھا - ایسے حالات میں جبکہ آل سعود انسانی حقوق اور بین الاقوامی حقوق کی خلاف ورزی میں زباں زد خاص و عام ہے، اقوام متحدہ نے ایک اور اقدام میں اپنی انسانی حقوق کونسل میں سعودی عرب کی رکنیت کی مدت میں توسیع کرتے ہوئے ناانصافی کا کھل کر مظاہرہ کیا ہے-

یہ رویے اس بات کا باعث بنے ہیں کہ اقوام متحدہ کا ادارہ یمن میں سعودی جارحیتوں کے سبب ہونے والے جانی نقصانات کے صرف اعداد وشمار  پیش کرنے والے ادارے میں تبدیل ہوجائے اور سعودی عرب کو اس کی جارحیتوں سے باز رکھنے کے لئے کوئی اقدام انجام نہ دے اور اقوام عالم بھی سعودی عرب کے توسط سے یمن کے عوام خاص طور پر بچوں  کے قتل عام کے المیے کا مشاہدہ کریں-          

ٹیگس