Aug ۱۲, ۲۰۱۷ ۱۸:۵۰ Asia/Tehran
  • یمنی عوام کا منصوبہ بند قتل عام

یمنی عوام کے خلاف گذشتہ تیس مہینوں سے جاری سعودی حکومت کے جارحانہ حملوں کے سبب اس ملک کی صورتحال انتہائی المناک ہوچکی ہے اور ایسے عالم میں عالمی برادری صرف عوام کی جانوں کے ضیاع کا نظارہ کر رہی ہے-

 وبائی امراض، محاصرہ اور صنعاء ایئر پورٹ بند کیا جانا، یمنی عوام کے قتل عام کا سبب بنا ہے- یمن میں ہیضے جیسی بیماری سے مقابلے کے لئے طبی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کے باعث اس ملک کی صورتحال ناقابل بیان ہوچکی ہے- سعودی عرب اور امریکا نے یمن کے عوام کا قتل عام کرنے کے لئے وبائی وائرس کا استعمال شروع کردیا ہے اور اب انہوں نے یمنی عوام کے خلاف بائی لوجیکل جنگ بھی مسلط کردی ہے-عالمی ادارہ صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یمن کے مختلف علاقوں میں تین لاکھ چھپن ہزار پانچ سو اکیانوے افراد ہیضے کا شکار ہیں۔ سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت میں یمن کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کی وجہ سے یمن میں ہیضے کی بیماری، وبائی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے۔

ٹرانس سینڈ میڈیا سرویس  Transcend Media Services نامی نیوز ویب سائٹ نے حال ہی میں خـبردی ہے کہ اس وقت یمن میں وبائی بیماری بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے اور چار لاکھ سے زائد افراد ویبریو کالرا Vibrio Cholera  نامی بیکٹیریا سے آلودہ ہوکر کہ جو پانی کے ذریعے انسان کے بدن میں پہنچتا ہے اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں - سعودی عرب کے ہوائی حملوں کی وجہ سے یمن میں پانی کی سپلائی کا نظام پوری طرح تباہ ہوچکا ہے اور اب سعودی عرب اور امریکا نے پینے کے پانی میں ویبریو کالرا کا بیکٹیریا ملا کر یمنی عوام کا قتل عام شروع کردیا ہے -

ٹرانس سینڈ میڈیا سرویس نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غریب اور جنگ سے تباہ حال ملک یمن کے ڈھائی کروڑ لوگوں کے پاس وبائی امراض سے بچنے کے لئے کوئی راستہ نہیں ہے لکھا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کی جنگ کی ، نہ صرف ڈونلڈ ٹرمپ حمایت کر رہے ہیں بلکہ سابق امریکی صدر اوباما کی بھی حمایت، سعودی عرب کو حاصل رہی ہے اور یہ جنگ عنقریب ختم ہونے والی نہیں ہے - اس درمیان اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ یمن میں وبائی امراض پچھلے ڈیڑھ سال میں اتنی تیزی سے پھیلے ہیں کہ جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے - ٹرانس سینڈ میڈیا سرویس نے پچھلے چند مہینے کے دوران افغانستان، عراق اور شام میں امریکا کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام کا ذکرکرتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکا جیسے سامراجی ممالک جب بھی خود کو کمزور ہوتا محسوس کرتے ہیں تو وہ عام شہریوں کا قتل عام شروع کردیتے ہیں-

دوسری جانب یمن میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی امور کے نمائندے نے کہا ہے کہ سعودی عرب ، یمنی عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے اور امدادی اشیا عام شہریوں تک نہیں جانے دے رہا ہے - اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ سعودی عرب ان طیاروں کو ایندھن نہیں بھرنے دیتا جو یمنی عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد لے کر یمن جاتے ہیں-  یمن کے عوام کے سروں پر ممنوعہ بم گرائے جانے کے علاوہ ، ان کی دربدری، ہمہ جہتی محاصرے کے سبب بھوک مری ، طبی مراکز تباہ و برباد کئے جانے کے باعث  طبی سہولیات سے محرومی کا سامنا تو تھا ہی، اب امریکہ اور سعودی عرب مشترکہ طور پر یمن کے عوام کا بایولوجیکل قتل عام کر رہے ہیں- 

ٹرانس سینڈ میڈیا سرویس  Transcend Media Services نے اپنی ویب سائٹ میں  پانی میں ویبریو کالرا Vibrio Cholera  بیکٹیریا کو آلودہ کرنے کے ذریعے یمن میں لوگوں کی جانوں کے ضیاع کو بایولوجیکل قتل عام کا نام دیا ہے کہ جو اس وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں جاری ہے- بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جنگی جرائم اور نسل کشی کے مصادیق کو واضح کردیا ہے اور بلا شبہ یمن میں امریکہ اور سعودی عرب کے اقدامات ، منظم قتل عام اور جنگی جرائم کا واضح مصداق ہیں- امریکہ اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے کسی محدودیت کا قائل نہیں ہے اور حتی اخلاقی اصولوں کی بھی رعایت نہیں کرتا اور یہی سبب ہے کہ امریکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کا رکن بھی نہیں بنا ہے- 

 بایولوجیکل جنگ یعنی بے گناہ عوام کے براہ راست قتل اور اس جنگ نے ، افترا پردازی اور سعودی جارحین کی بہانہ تراشیوں کو نمایاں کردیا ہے کہ جس نے یمن کے خلاف جارحانہ حملوں کے آغاز سے ہی یہ کہنا شروع کیا تھا کہ، یہ حملے یمنی عوام کی نجات کے مقصد سے کئے جا رہے ہیں - لیکن وہ چیز کہ جو قطعی طور پر عملی ہوئی ہے،عالمی برادری کی خاموشی کے سائے میں یمن کے بے گناہ عوام کا جاری ٹارگیٹیڈ قتل عام ہے-

ٹیگس