Sep ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۷:۵۶ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کے جنگی جرائم کی تحقیقات کے لئے آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیرخارجہ نے یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کے لئے آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے-

 یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیرخارجہ ہشام الشرف نے انسانی حقوق کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین کے نام ایک خط میں ان کی توجہ یمن کی ابتر صورت حال اور اس ملک پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے مسلسل تین برسوں سے جاری حملوں کی جانب مبذول کرائی- ہشام الشرف نے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی جان بوجھ کر کھلےعام شرمناک جرائم انجام دے رہے ہیں اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں- یمن کے وزیرخارجہ نے اس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ جارح ملکوں نے یمن کے پچاسی فیصد طبی مراکز اور اسپتالوں کو تباہ و برباد کردیا ہے، کہا کہ اس جنگ اور محاصرے کے باعث اس ملک میں انسانی صورت حال نہایت خراب ہوچکی ہے، یہاں تک کی یمن میں عام شہریوں کے حالات دنیا میں سب سے زیادہ بدتر ہوچکے ہیں -

یمن میں جنگ اور محاصرہ اس ملک میں انسانی صورتحال کے ابتر ہونے کا باعث بنا ہے اس طرح سے کہ یمن کی صورتحال اس وقت دنیا میں سب سے بدتر حالات سے دوچار ہے- یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب کی سیاسی چال بازیوں کے ساتھ ہی یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے کی حیثیت سے اسماعیل ولد الشیخ احمد کے مشن کی مدت مزید چار مہینوں کے لئے بڑھا دی گئی ہے- اسماعیل ولد الشیخ احمد نے زیادہ تر سعودی عرب کے فائدے میں کام کیا ہے اسی لئے بحران یمن کے سلسلے میں اس نے ناکام کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے چنانچہ اس کی اسی ناکام کردگی کے سبب یمنی عوام نے بارہا اسے اس کے عہدے سے ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا ہے-

سعودی عرب نے مارچ سنہ دو ہزار پندرہ میں یمن کے خلاف اپنی فوجی جارحیت کا آغاز کیا تھا اور اس نے اس ملک کا زمینی، سمندری اور فضائی محاصرہ کر رکھا ہے ۔ سعودی عرب کی اس جارحیت کا مقصد یمن کے مفرور مستعفی صدر عبد ربہ منصور ہادی کو اقتدار میں واپس لانا ہے۔ سعودی عرب کی اس جارحیت میں اب تک بارہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید ، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ اس جارحیت کے نتیجے میں اس ملک کی بنیادی تنصیبات تباہ ہو کر رہ گئی ہیں۔ عالمی سطح پر آل سعود حکومت کے مظالم  کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے-

آل سعود کو یمن میں اپنے تمام اہداف کے حصول میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے، نہ تو وہ زمین سے متعلق اپنے اہداف حاصل کر سکا ہے اور نہ ہی وہ یمنی عوام پر اپنا سیاسی نقشہ ہی مسلط کر سکا ہے ۔ آل سعود حکومت اب اپنے مظالم میں شدت پیدا  کر کے یمنی عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کے درپے ہے تاکہ یمنی عوام اس کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں۔ آل سعود حکومت اپنی نام نہاد طاقت کا مظاہرہ کر کے یمن میں اپنی ناکامیوں اور فوجی کمزوری پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔ آل سعود کو یہ ناکامی ایسی حالت میں ہوئی ہے کہ جب اسے مغرب کی ہمہ گیر حمایت حاصل ہے اور اس نے بھاری مقدار میں مغرب سے اسلحہ بھی خرید رکھا ہے۔ آل سعود حکومت کے اقدامات یمن میں بڑے المیوں پر منتج ہوئے ہیں جس سے اپنے مظالم  کے سلسلے میں کسی حد کا قائل نہ ہونے والی اس مداخلت پسند حکومت کی ماہیت ماضی سے زیادہ نمایاں ہوئی ہے اور اسی وجہ سے عالمی اداروں کی جانب سے اس حکومت کےاقدامات کی مذمت کی جا رہی ہے۔

دریں اثناء آل سعود حکومت کے مظالم سے متعلق اقوام متحدہ کی متضاد پالیسیوں کی وجہ سے یہ جارح حکومت اپنے مظالم جاری رکھنے میں زیادہ گستاخ ہوگئی ہے۔ اقوام متحدہ کے مختلف حکام اور ذیلی اداروں نے اپنی رپورٹوں میں تاکید کی ہے کہ یمن میں آل سعود حکومت کے مظالم و جرائم میں شدت پیدا ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی اس حکومت کو ایک بار  پھر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا رکن بنا لیا گیا۔ کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ نے یمنی بچوں کا وسیع پیمانے پر قتل عام کرنے کی بنا پر سعودی عرب کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا لیکن پھر آل سعود کی دھمکی اور امریکہ کے دباؤ کے تحت اس نے سعودی عرب کا نام اس فہرست سے نکال دیا ۔

اقوام متحدہ کے ان اقدامات سے، آل سعود کے مظالم کے بارے میں اس کے کمزور مواقف کی نشاندہی ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدام نہ کئے جانے اور اس کی بوکھلاہٹ کو سامنے رکھتے ہوئے ہی آل سعود حکومت فارغ البالی کے ساتھ یمن میں اپنے مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسی صورتحال کے باعث یمن کی قومی نجات حکومت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور اس کے حکام کے نام ایک خط ارسال کیا ہے تاکہ یمن میں سعودی عرب کے جرائم کی روک تھام کے بارے ان کی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائیں-

ٹیگس