Apr ۱۸, ۲۰۱۸ ۱۶:۴۳ Asia/Tehran
  • اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج، رہبر انقلاب اسلامی کی نظر میں

اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجیوں کی شجاعت و دلیری کو سراہنے کے لئے انتیس فروردین مطابق اٹھارہ اپریل کو یوم مسلح افواج قرار دیا گیا ہے-

اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج نے مقدس دفاع کے دوران پوری طاقت و ہمت سے دشمنوں کے مقابلہ کیا اور ملک کا دفاع کیا ہے تاہم  فوجی مداخلتوں اور امریکہ کی باربار کی دھمکیوں کے پیش نظر علاقے کے موجودہ حالات میں ایران کی فوج اور دیگردفاعی اداروں کا کردار خاص اہمیت کا حامل ہوگیا ہے-

رہبر انقلاب اسلامی نے آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران ایرانی قوم کی استقامت کو ایک اہم تجربہ قرار دیا اور اپنے بیانات میں یاد دہانی فرمائی کہ عالمی سامراج و امریکہ کی دھمکیوں اور خطرات سے  محفوظ رہنا، اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابی کا ایک عامل فوجی طاقت ہے-

مسلط کردہ جنگ کے بعد کے برسوں میں امریکہ نے عراق اور افغانستان پر قبضہ کرکے اور نیٹو کو تعینات کرکے علاقے میں براہ راست جارحیت اور فوجی قبضے کی پالیسی پرعمل شروع کیا-

اور اسی نتاظر میں عراق و شام میں داعش سے حملے کرائے گئے ،  یمن میں سعودی عرب کے جارحانہ اقدامات انجام پائے اور نیابتی جنگیں شروع کرکے علاقے کو نشانہ بنایاگیا-

ان حساس حالات میں ایران کی فوج اور دفاعی اداروں نے انقلابی روش کو محور قرار دیتے ہوئے اپنی جنگی صلاحیتوں اور آمادگیوں کو بڑھایا ہے-

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس سلسلے میں فرمایا کہ آج مختلف میدانوں میں فوجیوں کی پیشرفت نہایت گرانقدر ہے لیکن پھر بھی پسماندگی کے پیش نظر اس تحریک کو تیز کرنا چاہئے اور ایسی طاقت حاصل کرنا چاہئے کہ دشمن اس ملک کی سرحدوں کے خلاف جارحیت کرنے کا خیال بھی اپنے دل میں نہ لائے-

واضح ہے کہ علاقے میں دشمنوں کے خطرات ماضی کی نسبت مختلف پہلؤوں کے حامل ہوچکے ہیں کہ جن سے نمٹنے کے لئے مناسب دفاعی طاقت کا ہونا لازم ہے اس بنیاد پر ایران کی مسلح افواج نے اپنی فوجی و دفاعی دطاقت کو بڑھایا ہے اور جہاں بھی ضرورت پڑی ہے خطرات کا مقابلہ کیا ہے- اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے ( چاہے وہ فوج ہو یا سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی،) دشمنوں اور خطرات کے مقابلے میں اپنی قابل فخر اور درخشاں موجودگی سے بارہا یہ ثابت کیا ہے کہ وہ میدان جنگ میں اپنی طاقت و صلاحیت سے دشمن کو پشیمان اور پچھتانے پر مجبور کردے گی-

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے محبان اہلبیت اور تکفیریوں کا مسئلہ کے زیرعنوان منعقدہ عالمی اجلاس کے شرکاء سے خطاب میں اسلامی نظام کے خلاف امریکہ اور صیہونیز کی چالیس سالہ پالیسیوں اور دباؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم کھل کر اعلان کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، کفر و استکبار کے مقابلے کے لئے جہاں بھی ضرورت ہوگی ، مدد کرے گا اور ہم اس موضوع کو بیان کرنے میں کسی کا بھی لحاظ نہیں کریں گے-

ٹیگس