May ۳۱, ۲۰۱۸ ۱۷:۵۷ Asia/Tehran
  • افغان وزارت داخلہ پر حملہ اور داعش کا طاقت کا مظاہرہ

داعش دہشت گرد گروہ نے افغانستان کی وزارت داخلہ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے-

افغان وزارت داخلہ  کے ترجمان نجیب دانش نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حملہ آور وزارت داخلہ کی اصلی عمارت کے مین گیٹ سے داخل ہوگئے تھے تاہم سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ میں چھے دہشتگرد ہلاک ہوگئے- ان جھڑپوں میں ایک پولیس اہلکار اور ایک عام شہری زخمی ہوگیا- افغانستان کے سیاسی حلقوں نے دارالحکومت کے اسپتال سمیت کابل اور مختلف شہروں میں حملوں اور اب وزارت داخلہ کی عمارت پر حملے کو داعش کی جانب سے ایک بار پھر طاقت کے مظاہرے کی کوشش سے تعبیر کیا ہے- وزارت داخلہ کی عمارت کے اندر دہشت گردوں کے گھس جانے سے سیکورٹی حلقوں میں یہ تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ ممکن ہے دہشت گرد اور تشدد پسند عناصر کے ایجنٹ سرکاری اداروں کے اندر موجود ہوں اور انھیں استعمال کیا جا رہا ہو اس کے علاوہ ماہ رمضان میں اس حملے کی منصوبہ بندی حکومت افغانستان کے لئے اس پیغام کی بھی حامل ہے کہ دہشت گرد ماہ مبارک رمضان میں نہ صرف یہ کہ اپنے حملے روکنا نہیں چاہتے ہیں بلکہ حساس مقامات پرحملہ کرکے اپنے حملے کی بڑھتی ہوئی طاقت کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں- یہ ایسی حالت میں ہے کہ ماہ رمضان شروع ہونے سے پہلے علماء ، حکام اور مختلف افغان شخصیتوں نے طالبان سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے خونی حملے روک دیں-اس بات کے پیش نظر کہ بعض حلقے افغانستان میں داعش اور طالبان گروہ کے درمیان کسی طرح کے فرق کے قائل نہیں ہیں اور داعش کو طالبان کا ہی ایک گروہ سمجھتے ہیں یہ امکان پایا جاتا ہے کہ ان دونوں  کے درمیان ایک طرح سے کام کی تقسیم انجام پاگئی ہو اگرچہ دونوں کی ٹیکٹیک میں کچھ فرق ہے- 

بعض تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ افغانستان میں خفیہ ہاتھ کارفرما ہے کہ جواس ملک میں داعش کومنظم و مضبوط کررہا ہےتاکہ اسے اس ملک میں کنٹرول شدہ تشدد پھیلانے کے لئے استعمال کرسکے اور ساتھ ہی افغانستان میں داعش دہشتگرد گروہ کی موجودگی سے ان دہشتگردوں کے وسطی ایشیا اور چین کی سرحدوں تک پہنچ جانے کے بارے میں بھی تشویش پائی جاتی ہے-

فوجی امور کے ماہر جاوید کوہستانی کا کہنا ہے کہ : امریکہ ، افغانستان میں داعش دہشت گرد گروہ کی حمایت و مدد کرتا ہے اور اس دہشتگرد گروہ کے جنگجو عربوں کی مدد سے کراچی بندرگاہ سے افغانستان کے اندر پہنچ رہے ہیں-

درایں اثنا افغانستان کے بعض حلقوں کا خیال ہے کہ اس ملک کی حکومت افغانستان میں داعش دہشتگرد گروہ کی موجودگی کومعمولی اہمیت دیتی ہے یہ ایسی حالت میں ہے کہ وزارت داخلہ کی عمارت پر اس دہشت گرد گروہ کے حملے نے افغانستان کی حکومت اور سیکورٹی اداروں کے لئے ایک سنگین خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے- اسپتال اور سیکورٹی مراکز پر دہشت گردوں کے حالیہ حملے خطرے کی گھنٹی تو ہیں تاہم حکومت اور سیکورٹی ادارے داعش کو اس ملک کے لئے معمولی خطرہ ظاہر کرنے پر اصرار کررہے ہیں کہ جو سوالات کھڑے کر رہا ہے-

ٹیگس