Jun ۱۸, ۲۰۱۸ ۱۵:۴۸ Asia/Tehran
  • ترکی کے انتخابات میں ان کی شکست پر مغرب کو خوشی ہوگی: اردوغان کا دعوی

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ اس ملک کے صدارتی انتخابات میں مغربی ملکوں کو ان کی شکست کا انتظار ہے-

رجب طیب اردوغان نے ترکی کے شہر استنبول میں انتخابی ریلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک ، چوبیس جون کے انتخابات کے نتائج اور ان انتخابات میں ہماری شکست کے منتظر ہیں، لیکن ترکی کے عوام مغربی ملکوں کو سبق سکھانے کے لئے آمادہ ہیں- 

موجودہ حالات میں اردوغان کے اس بیان کا دو لحاظ سے تجزیہ کیا جا سکتا ہے، اول تو یہ کہ ترکی کے صدر کے ساتھ مغربی حکومتوں کے اختلافات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس سے قبل تک ترکی میں مغربی فوج کی تعیناتی کی مخالفت پر مبنی استنبول، انقرہ، آدانا اور ترکی کے دیگر شہروں کے عوام کے احتجاج کے ردعمل میں، اردوغان مغرب کے موقف کی حمایت کرتے تھے۔ شام پر قبضے کے وقت بھی ترکی کے عوام کے پے درپے احتجاج کے باوجود انقرہ کی حکومت مغرب کی حمایت کرنے کے ساتھ ہی شام پر قبضے کے لئے مغربی حکومتوں کا ساتھ دے رہی تھی- لیکن اب جبکہ موجودہ حالات میں اردوغان کے مفادات مغربی حکومتوں کے منافی ہیں، وہ ترکی کے عوام کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں- حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ ایک عشرے کے دوران ، مغرب کے مقابلے میں اردوغان حکومت کا رویہ ہمیشہ موقع پرستانہ اور مفاد پرستانہ رہا ہے۔  

ان حالات میں ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ ترکی کے صدر، اس کوشش میں مصروف ہیں تاکہ مغرب مخالف موقف اپناکر، آئندہ کے انتخابات میں عوام کے ووٹ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرسکیں-اسی سلسلے میں امریکہ سے شائع ہونے والے اخبار نیویارک ٹائمز نے حال ہی میں لکھا ہے کہ اروغان کی تقریریں بھی ٹرمپ کے متنازعہ ٹوئیٹ کی طرح ہنگامہ خیز ہیں۔ وہ عام طور پر شہروں کے بڑے میدانوں میں اپنے حامیوں کے درمیان بہت جذباتی تقریریں کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ انہیں اقتدارمیں آئے ہوئے پندرہ سال کا عرصہ گذرچکا ہے اس کے بعد بھی اردوغان اپنی ہر تقریر میں الیکشن مہم جیسی تقریر کا انداز اپناتے ہیں۔ 

جرمنی کے کونراڈ ایڈنائر سیاسی فاؤنڈیشن کے ماہر اولیور ارنسٹ  (Oliver Ernst ) کا خیال ہے کہ ترکی کی اپوزیشن پارٹیوں کو دشوار راستہ درپیش ہے۔ ترکی کے امور میں جرمنی کے اس ماہر نے، اردوغان کے توسط سے قبل از وقت انتخابات کے اعلان کے پس پردہ اہداف کے بارے میں کہا کہ " ترکی کی انصاف اور عدالت پارٹی اور قومی تحریک نامی قوم پرست پارٹی کے درمیان اتحاد قائم ہونے اور جمہوری اتحاد کی تشکیل کے بعد، انجام پانے والے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ انتخابات میں اردوغان اور اس اتحاد کے لئے اچھے نتائج سامنے آئیں گے- اسی بناء پر اردوغان نے قبل از وقت انتخابات کا انعقاد کرایا ہے تاکہ اس طرح سے صدارتی سسٹم پر جلد ازجلد ترکی میں عملدرآمد کرائے-

ترکی کے قبل از وقت صدارتی اور پارلیمانی انتخابات، آئندہ ہفتے اتوار کے روز منعقد ہونا طے پائے ہیں۔ ترکی کے صدر کے اظہار خیال کے باوجود، بعید سمجھا جا رہا ہے کہ مغربی حکومتیں ترکی کے آئندہ انتخابات پر اثرانداز ہوسکیں گی، وہ بھی ایسے میں کہ جب اردوغان انتخابات میں عوام کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے جذباتی بیانات دے رہے ہیں-         

ٹیگس