Aug ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۶:۰۳ Asia/Tehran
  • ملیشیا: یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کے ساتھ  ہر طرح کا تعاون بند کرنے پر تاکید

ملیشیا کے وزیر اعظم نے یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کے ساتھ ہر طرح کا تعاون روکنے پر تاکید کی ہے۔

ملیشیاء کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے اعلان کیا ہے کہ ملیشیاء ، یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کے جرائم میں خود کو الجھانا نہیں چاہتا- انھوں نے کہا کہ کوالالامپور کسی بھی ایسے اقدام سے پرہیز کرے گا جس سے ملیشیاء پر تشدد کرنے کا الزام لگے- ملیشیاء کے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں مہاتیرمحمد کی کامیابی سے جنوب مشرقی ایشیاء میں سعودی حکومت کی پالیسیوں کو سخت نقصان پہنچا ہے یہاں تک کہ ملیشیاء کی وزارت دفاع نے ابھی حال میں اپنے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم مہاتیر محمد نے ملائشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی طرف سے سعودی عرب کے لئے کھولے جانے والے ایک اہم مرکزکو بھی بند کردیا ہے جس کا ایک سال قبل افتتاح ہوا تھا۔

اس حالت میں ملیشیاء کے سابق وزیراعظم نجیب رواق پر کہ جن کے سعودی عرب کے ساتھ نہایت قریبی تعلقات ہیں، آل سعود حکام سے تعاون میں مالی بدعنوانی کا الزام ہے اور یہ ملیشیاء کے عوام کی آل سعود حکام سے نفرت بڑھنے کا باعث بنا ہے اس سے قبل ملیشیاء کی وزارت دفاع نے بھی جنگ یمن میں سعودی عرب کے ساتھ اس ملک کا تعاون بند ہونے کی خبر دی تھی لیکن یمنی بچوں کی اسکول بس پر سعودی عرب کے حملے کے بعد کہ جس کی عالمی سطح پر بھی مذمت ہوئی تھی، مہاتیرمحمد کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعاون روکنے پر ایک بار پھر تاکید اہم شمار ہوتی ہے اور اس سے یمن میں آل سعود کے جرائم میں اضافے کا پتہ چلتا ہے-

ہندوستان کے سیاسی امور کے ماہر ٹی جے ایس جارج کا کہنا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کا حملہ کہ جو دوہزارپندرہ سے شروع ہوا ہے، اس پر ہر روز دوسوملین ڈالر خرچ ہورہے ہیں اور اس جنگ میں سعودی حکام کی ذلت آمیز شکست یمنی عوام کے خلاف آل سعود کے خودساختہ اتحاد میں شریک ملکوں کے لئے شرمندگی کا باعث بن گئی ہے-

ملیشیاء عالم اسلام کے چند اہم اور صنعتی ملکوں میں سے ہے اور یمن میں آل سعود حکومت کی جانب سے جنگ بھڑکانے پر مہاتیر محمد کی تاکید تمام اسلامی ملکوں کے لئے یہ واضح پیغام ہے کہ وہ یمن کے مظلوم عوام کے قتل عام میں سعودی عرب کے ساتھ ہرطرح کا تعاون روک دیں - سعودی عرب، مختلف ملکوں میں دینی مدارس قائم کرکے اور وہابیت کی تبلیغ کر کے نہ صرف فرقہ پرستی پھیلا رہا ہے بلکہ  داعش سمیت دہشتگرد گروہوں کی حمایت اور یمن پر حملہ کر کے مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست طور پر ملوث ہے-

ترکی کی گیرسن یونیورسٹی کے پروفیسرعباس کارا آغاچلی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے حملوں کے نتیجے میں یمن میں ہزاروں بےگناہ عوام کا قتل اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی تباہی و بربادی انسانیت کے خلاف جرم ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ تفرقہ انگیزی آل سعود حکومت کی ماہیت و بنیاد ہے- افسوس کی بات ہے کہ یمن میں دہشتگردی کے سب سے بڑے حامی کی حیثیت سے سعودی عرب کے جرائم پر بین الاقوامی ردعمل صرف مذمت کی حد تک رہا ہے اور اسے روکنے کے لئےکوئی ٹھوس اور عملی ردعمل دیکھنے میں نہیں آیا ہے-

بہرحال ملیشیاء کے حالیہ انتخابات میں مہاتیرمحمد کی حالیہ کامیابی کے بعد پاکستان میں عمران خان کی کامیابی علاقے میں سعودی عرب کی پالیسیوں پرایک اور ضرب ہے - یمن جنگ میں سعودی عرب کے خودساختہ اتحاد کے ساتھ پاکستان کی بری فوج کے سابق کمانڈر راحیل شریف کے تعاون پر پاکستانی عدلیہ کے اعتراض سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کی فوج اور عدلیہ بھی جنگ یمن میں آل سعود حکومت کے جرائم اور بچوں کے قتل عام پر اس ملک کے عوام کے بڑے پیمانے پر احتجاج کو نظرانداز نہیں کر سکتے-

ٹیگس