Oct ۱۷, ۲۰۱۸ ۱۷:۱۴ Asia/Tehran
  • رہبر انقلاب اسلامی: آج دشمن، ایران کی غلط اور مایوس کن تصویر پیش کرنے کے درپے ہے

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج بدھ کی صبح کو ایران کے دوہزار سے زائد ممتاز طلبا اور علمی شخصیات سے ملاقات میں فرمایا کہ پورے ایران میں دسیوں ہزار ممتاز طلبا، دانشوروں اور علمی شخصیات کی کوششیں اور سرگرمیاں، ملک کی حقیقی اور امید بخش تصویر کی عکاس ہیں-

رہبر انقلاب اسلامی نے مستقبل کے لئے صحیح منصوبہ بندی میں ممتاز جوانوں کے کردار اور اس پر اثرانداز ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس وقت دشمن کے ایجنڈے میں شامل اہم ترین مسئلہ، ایران کی غلط اور مایوس کن تصویر پیش کرنا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن کی تمام تر سازشوں کے باوجود خداوندعالم کے فضل و کرم سے مجموعی طور پر ملک کی حقیقی تصویر، تسلط پسند نظام کی پیش کردہ تصویر کے مدمقابل بہت واضح اور شفاف ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح بہترین ، متحرک و ترقی پسند افرادی قوت اور باصلاحیت جوانوں کو ایک عظیم ثروت اور گنجینے سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس ثروت پر بھی دیگر گنجینوں اور خزانوں کی مانند تسلط پسند نظام کی حریصانہ اور للچائی نظریں جمی ہوئی ہیں تاکہ اس ثروت سے اپنے لئے فائدہ اٹھاتے ہوئے، سائنس و ٹکنالوجی پر اپنی اجارہ داری قائم کرے-

موجودہ صدی میں جدید سائنس و ٹکنالوجی پر اجارہ داری قائم کرنا، قوموں پر تسلط کے لئے دشمنوں کے اہم ہتھکنڈے میں تبدیل ہوچکا ہے۔ امریکہ نے گزشتہ تمام برسوں میں ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرکے، اسے سائنس و ٹکنالوجی کے حصول سے روکا ہے اور اس راہ میں روڑے اٹکائے ہیں تاکہ ایران کو الگ تھلگ کردے اور دیگر ملکوں کا دست نگر بنادے۔ اس وقت بھی امریکہ کا مقصد ایران کی سائنسی پیشرفت کو روکنا ہے جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ملک کے ممتاز جوان دانشوروں نے علم و دانش کی عالمی سرحدوں کو توڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے-

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے چند روز قبل بھی ترقی کے اسلامی ایرانی بنیادی ماڈل کی دستاویز تیار ہو جانے کے بعد کہ جس میں آئندہ پانچ عشروں میں ایران کی ترقی و پیشرفت کے بنیادی اصولوں اور پیشرفت کی مطلوبہ منزل اور بلندی کا تعین کیا گیا ہے اور اس کے حصول کے لئے موثر تدابیر بھی بیان کی گئی ہیں، مختلف اداروں، علمی مراکز اور ملک کی ذہین ، صاحب الرائے، اور ماہر شخصیات کو دعوت دی ہے کہ وہ اس تدوین شدہ دستاویز کے مختلف پہلوؤں کا گہرائی کے ساتھ جائزہ لیں اور اس کی اصلاح یا تکمیل و ارتقا سے متعلق مشاورتی بنیاد پر نظریات پیش کریں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح پیشرفت کے اسلامی ایرانی بنیادی ماڈل کے مرکز کو بھی یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ اس دستاویز میں مندرج متعلقہ مراکز و شخصیات سے صلاح و مشورے کے ساتھ تکمیلی افکار و نظریات اور تجاویز کا مکمل گہرائی سے جائزہ لے اور اس سے استفادہ کرے اور زیادہ سے زیادہ دو برس میں منظوری کے لئے اس کو پیش کردے تاکہ پندرھویں صدی ہجری شمسی کے آغاز یعنی اکیس مارچ سن دو ہزار اکیس عیسوی سے اس پر تیزی کے ساتھ عمل درآمد شروع ہوجائے اور امور مملکت اسی کی اسا‎س پر انجام دیئے جائیں۔

بلاشبہ اس راہ میں قدم بڑھانا اگرچہ سخت و دشوار ہے تاہم ملک کے ممتاز جوانوں، دانشوروں اور علمی شخصیات کے وجود سے، علم و دانش کی سرحدوں کو وسعت دی جا سکتی ہے۔ آج سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے پر عالمی طاقتوں کی اجارہ داری اور عائد کردہ پابندیوں کے باوجود، ایران کا نام بہت سی اسٹریٹیجک سائنسز میں، دنیا کے برترین ملکوں کے ساتھ لیا جاتا ہے- 

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایک سال قبل بھی ممتاز اور با استعداد جوانوں اور دانشوروں کی علمی و سائنسی ترقی کو، عالمی سطح پر ایرانیوں کی عزت و عظمت اور سیاسی و اقتصادی اقتدار کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا تھا کہ ہمارا ملک سائنس و ٹکنالوجی کے میدان میں درخشاں ماضی کے باوجود اغیار کے تسلط کے دور میں علم و سائنس کے میدان میں پیچھے رہ گیا اور اس کی ہمیں تلافی کرنا ہوگی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ملک کی غیر معمولی صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ سائنس و ٹکنالوجی کے میدان میں ترقی کا راستہ ہموار ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ہم نے بہت ترقی کی ہے البتہ ہمیں بس اسی پر قانع نہیں ہوجانا چاہئے کیوں کہ ابھی اپنے مطلوبہ ہدف تک پہنچنے کے لئے کافی محنت و کوشش درکار ہے-

آج بھی اس کے باوجود کہ دنیا میں سائنس کی پیداوار میں ایران کا حصہ تقریبا دوفیصد ہے لیکن رہبر انقلاب اسلامی کا یہ بیان اس امر پر تاکید ہے کہ اسی حد پر قانع نہیں ہونا چاہئے۔

ٹیگس