Dec ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۶:۰۰ Asia/Tehran
  • ایٹمی سمجھوتہ یورپ کے لئے کسوٹی

دوہزار اٹھارہ ختم ہونے کو ہے تاہم ایٹمی سمجھوتے کے تحفظ کے لئے یورپ کے وعدوں پر عمل درآمد کا انتظار اور ایران و یورپ کے درمیان صلاح و مشورے کا سلسلہ جاری ہے-

ایران کے نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی کہ جو ایران و سوئیڈن کے درمیان سیاسی صلاح و مشورے کے چوتھے دور کے انعقاد کے لئے اسٹاکھوم کے دورے پر ہیں بدھ کو ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں اس ملک کے وزیرخارجہ سے ملاقات و گفتگو کی-

سوئیڈن کے وزیرخارجہ نے مارگوت السٹروم نے ایران کے نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات میں کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کی اہمیت کے پیش نظر یورپی ممالک منجملہ سوئیڈن ایٹمی سمجھوتے سے امریکہ کے نکلنے کے باوجود ہرحال میں ایٹمی سمجھوتے کے تحفظ اور اس پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے- سوئیڈن کے وزیرخارجہ نے بھی یاد دہانی کرائی کہ یورپی ممالک کی کوشش ہے کہ ایران کے ساتھ تجارتی و اقتصادی سرگرمیاں جاری رہیں اورانھیں فروغ دینے کے لئے کچھ انتظآم اور پروگرام تیار کیا گیا ہے-

یورپی یونین نے وعدہ کیا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک ایٹمی سمجھوتے کے تحفظ کے لئے ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کے لئے خصوصی مالی نظام ایس پی وی کو عملی جامہ پہنائیں گے- اس اقدام کا مقص ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنا ہے- امریکہ نے آٹھ مئی دوہزار اٹھارہ میں ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکل کردو مرحلوں میں ایران کے خلاف یکطرفہ اور غیرقانونی پابندیاں نافذ کردیں-

امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کو ایٹمی سمجھوتے سے ہونے والے اقتصادی مفادات پورے کرنے کی ضمانت فراہم کرنے والے  میکانیزم کے قیام  کے لئے حقیقی عزم اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے اور یہی عزم و اقدامات یورپ کے ساتھ سیاسی مذاکرات کی تکمیل کرتے ہیں- ایٹمی سمجھوتے کی صرف سیاسی حمایت ایران کے لئے قابل قبول نہیں ہے بلکہ اسلامی جمہوریہ ایران ، امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران کے ساتھ تجارت کی ضمانت کے لئے یورپ کے اقدامات کو عملی جامہ پہنائے جانے کا مطالبہ کرتا ہے- اگرچہ اب تک یورپ کی جانب سے خصوصی مالی نظام کے بارے میں خبریں سامنے آتی رہی ہیں تاہم بدھ کو اس سلسلے میں ایک نئی خبر سامنے آئی - روزنامہ فائننشئل ٹائمز نے لکھا کہ سوئیزرلینڈ جلد ہی ایران کے لئے ترجیحی سامانوں کی فروخت کے لئے ایک مالی نظام شروع کررہا ہے-

برطانوی پارلیمنٹ کے نمائندے ٹام بروک نے سوئیزرلینڈ میں ایران کے لئے مالی نیٹ ورک کے قیام کے لئے کہا کہ اس مسئلے سے پتہ چلتا ہے کہ یورپی شرکاء کے ساتھ ایران کا رابطہ بدستور جاری ہے-  اس سے پہلے یہ خبریں آرہی تھیں کہ فرانس اور جرمنی ، ایران کے ساتھ تجارت کے لئے ڈالر سے الگ ہٹ کر خصوصی مالی نظام کا دفتر اپنے ملکوں میں قائم کریں گے- اس سلسلے میں جو چیلنج درپیش ہے وہ امریکہ کی دھمکیاں اور سزائیں ہیں - امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ جو یورپی ملک بھی ایران کے ساتھ خصوصی مالی سسٹم کی میزبانی کرے گا اس پر پابندیاں عائد کی جائیں گی-

 ایٹمی سمجھوتے کے تحفظ کے لئے امریکہ کے ساتھ یورپ کا تعاون ختم کرنے کے نقصانات و فوائد کا حساب کتاب اور پس و پیش کی فطری طور پر کچھ قیمت چکانی پڑے گی اور ان حالات میں ایٹمی سمجھوتے میں کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانا ، خودمختاری و خوداعتمادی کی جانب یورپ کے مثبت قدم کی علامت ہے-

 اس تناظر میں ایران کے خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ کمال خرازی نے بدھ کو یورپیوں کے وعدوں اور خصوصی مالی نظام کے عملی جامہ پہننے کے امکانات کے بارے میں کہا کہ خصوصی مالی نظام کے عملی جامہ پہننے کا انحصار یورپ کے عزم پر ہے انھوں نے اب تک کچھ اقدامات کئے ہیں جو مذاکرات و سیاسی اقدامات کے لحاظ سے اچھے ہیں لیکن اس طریقہ کار کی اہمیت اس وقت ہے جب اس پرعمل درآمد ہو-

 اگرچہ اس راہ میں امریکہ اور صیہونی حکومت نے روڑے اٹکائے ہیں تاکہ ایران کے ساتھ یورپ کے تعاون کے اخراجات اور پس و پیش کوبڑھایا جا سکے لیکن ایران ، اپنے مفادات پورے کرنے کے لئے مغرب سے وابستہ نہیں ہے اور ہمیشہ داخلی صلاحیتوں کے ذریعے اپنے مسائل کو حل کرتا رہا ہے-

 ایران و یورپ کے درمیان تعاون کو متاثرکرنے کی نئی کوششں، ایران کے خلاف امریکہ کی من گھڑت کہانی ہے اور اس کہانی کی امریکہ کے قومی سلامتی کمیشن کے مشیر جان بولٹن نے کھلی حمایت کی ہے-  یورپ میں بدامنی پھیلانے میں ایران کی کوشش کا دعوی سب سے زیادہ ڈنمارک اور فرانس میں کیا گیا اور اب اسے البانیہ میں دہرایا جا رہا ہے جس سے اس ڈرامے کے معنی خیز ہونے کا پتہ چلتا ہے-

ٹیگس