Apr ۰۶, ۲۰۱۹ ۱۷:۳۲ Asia/Tehran
  • ایران اور روس کے درمیان صحافتی سطح پر تعاون کی ضرورت

اسلامی جمہوریہ ایران کے ریڈیو ٹیلی ویژن کے ادارے آئی آر آئی بی کی اکسٹرنل سروس کے سربراہ ڈاکٹر پیمان جبلی روسی ذرائع ابلاغ کے حکام سے ملاقات و گفتگو کے لئے ماسکو کے دورے پر ہیں

ڈاکٹر پیمان جبلی نے روس کے ٹی وی چینل رشا ٹوڈے کے ‎ سربراہ سے ملاقات میں ایران اور روس کے درمیان صحافتی تعاون کے فروغ کو مغرب کے صحافتی تسلط کے خاتمے کی راہ میں موثر قدم قرار دیا- ڈاکٹر جبلی نے جمعے کو انجام پانے والی اس ملاقات میں سوشل میڈیا پرآئی آر آئی بی کی اکسٹرنل سروس کے اکاؤنٹ بند ک‏ئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ چونکہ روسی ذرائع ابلاغ کے خلاف بھی ایسے ہی اقدامات انجام پائے ہیں لہذا تہران اور ماسکو ان اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے صحافتی تعاون کو مضبوط بنا سکتے ہیں-

رشاٹوڈے کے سربراہ الکسی نیکولوف نے بھی آزادی بیان و صحافت سے متعلق امریکہ اور یورپ کے دہرے رویے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پراکاؤنٹ بند کرنا اورعدالتوں و آفکام میں  ذرائع ابلاغ کے نامہ نگاروں اور ان کے سربراہوں کے خلاف دسیوں مقدمات قائم کر کے دباؤ ڈالنا رشا ٹوڈے کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے مغربی اقدامات کی سرگرمیوں کا ایک حصہ ہے-

ذرائع ابلاغ کی وسیع دنیا میں مغربی ذرائع ابلاغ  دنیا کے ہر حصے میں قائم ذرائع ابلاغ پر اپنی اجارہ داری سے ناجائزہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں- ایسے حالات میں جب مغربی ذرائع ابلاغ  حقائق کو تحریف کرنے کے لئے بڑی تعداد میں اخبارات و تصاویر منتشر کرتے ہیں، اس یکطرفہ حرکت کا مقابلہ کرنے کے لئے ذرائع ابلاغ کے درمیان تعاون کی سطح بڑھانا ایک ضرورت بن گئی ہے- 

ذرائع ابلاغ کے ماہرین کا خیال ہے کہ دنیا میں مخاطبین کے علم و آگہی کی سطح بڑھانے اور آزادی کے اصول کی پابندی و خودمختاری اور آزاد ذرائع ابلاغ کے مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کے لئے آزاد نیوزایجنسیوں کے درمیان یکجہتی قائم ہونا چاہئے- اس سلسلے میں ایران اور روس کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں- اخبار و واقعات کی صحیح رپورٹنگ اور تجزیے کے ذریعے ذرائع ابلاغ میں آزادانہ نظریات کو پیش کرنے کے ساتھ ہی مخاطبین کو حقیقی اطلاعات و خبریں فراہم کی جا سکتی ہیں-

اسلامی جمہوریہ ایران کے ریڈیو ٹیلی ویژن کے ادارے آئی آر آئی بی نے اس سلسلے میں بین الاقوامی سطح پرمفید ذرائع ابلاغ قائم کئے ہیں اور پریس ٹی وی ، العالم ، پارس ٹوڈے اور ایران پریس جیسے اکسٹرنل سروس کے زیادہ دیکھے جانے والے چینل اپنی خلاقیت ، جدت عمل اور جدید آئیڈیاز کے ساتھ اہم و موثر قدم اٹھانے میں کامیاب رہے ہیں اورڈیجٹل ذرائع ابلاغ کے ماحول میں غیرمعمولی سرگرمیاں انجام دی ہیں اور مغربی ذرائع ابلاغ کے دباؤ کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہے ہیں-

 اس وقت ایران اور روس کے ذرائع ابلاغ میں یہ صلاحیت و توانائی موجود ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات کے تناسب سے اس تعاون کو فروغ دینے کی دوطرفہ کوشش کریں - اس سلسلے میں رشاٹوڈے ، پریس ٹی وی اور آئی آر آئی بی کے دیگر چینلوں کے ساتھ تعاون کررہا ہے اور یہ تعاون ، تجربات کے تبادلے ، ٹریننگ اور تکنیکی ساز و سامان سمیت مختلف میدانوں میں فروغ کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے-

 سیاسی امور کے ماہر طلائی نیک کا کہنا ہے کہ مغرب کی صحافتی جنگ کو ناکام بنانے کی اصلی اسٹراٹیجی خودمختارذرائع ابلاغ کے درمیان مشترکہ پروڈکٹ تیار کرنے اور آئی آر آئی بی کی اکسٹرنل سروس کی صحافتی سرگرمیوں کو مضبوط بنانے میں سمجھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہی اشتراک عمل کسی حد تک حقائق پہنچانے اور صحیح خبررسانی کی کمی کو پورا کرسکتا ہے- بلا شبہ اس مقصد کو آگے بڑھانے کا انحصار صحافتی میدان کے ماہرین اور تجزیہ نگاروں سے استفادہ کرتے ہوئے مشترکہ پروگراموں کی پروڈکشن اور خبری اشتراک عمل اور وسائل کے قالب میں نئی ظرفیت و صلاحیت پر ہے- اس وقت اس سلسلے میں ہم اسلامی جمہوریہ ایران کی آئی آر آئی بی کی اکسٹرنل سروس کے سربراہ کے دورہ ماسکو میں ایرانی و روسی میڈیا میں تعاون و یکجہتی کے نئے باب کا مشاہدہ کررہے ہیں

ٹیگس