Dec ۰۱, ۲۰۱۹ ۱۷:۰۲ Asia/Tehran
  • عراقچی کا دورۂ چین، اسٹریٹجک تعلقات کے بارے میں مذاکرات اور ایٹمی معاہدے پر مشاورت

ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی ہفتے کے روز اپنے چینی ہم منصب کی دعوت پر چین پہنچے-

عراقچی نے اپنے اس دورۂ چین کے اہداف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے مذاکرات کے آغاز سے ہی، ایران ، چین اور روس کے درمیان مسلسل مشاورتی اجلاس ہوتے آ رہے ہیں اور یہ دورہ بھی اسی تسلسل میں انجام پایا ہے- ایران کے نائب وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے سےامریکہ کے نکلنے کے بعد اس معاہدے کے باقی فریقوں کے توسط سے اپنے وعدوں کو عملی جامہ نہ پہنائے جانے کے سبب، ایٹمی معاہدے کی صورتحال مناسب نہیں ہے کہا کہ ایران کو ایٹمی معاہدے سے جو فوائد پہنچنے چاہئے وہ نہیں پہںچے ہیں-

اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے نائب وزرائے خارجہ کی موجودگی میں جوہری معاہدے پر سیاسی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے چین کے دارالحکومت بیجنگ کے دورے کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب ماجائوشی کے ساتھ جوہری معاہدے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا. اس موقع پر سید عباس عراقچی نے چین کو ایران کا اہم شراکت دار ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے آج اپنے دوستوں کے ساتھ اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر بات چیت کی. چین کے نائب وزیر خارجہ نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران چین کا اہم اسٹراٹیجک شراکت دار ہے اور ہم اس کے ساتھ علاقائی اور عالمی مسائل سمیت جوہری معاہدے، عالمی اور علاقائی امن قائم کرنے کے لئے باہمی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں. فریقین نے اس نشست کے دوران آئندہ ہفتے ویانا میں منعقد ہونے والے جوہری معاہدے کے کمیشن کی نشست کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا- چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اس سے قبل ایٹمی معاہدے میں ایران کے حقوق کے بارے میں کہا تھا کہ ایٹمی معاہدے میں ایران کے قانونی حقوق اور اقتصادی مفادات کو یقینی بنانا ضروری ہے-

ایٹمی معاہدے سے امریکہ کو نکلے ہوئے ایک سال کا عرصہ گذرنے ، ایران کے خلاف دوبارہ پابندیاں عائد کرنے اور پھر یورپی ملکوں کی جانب سے اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے، ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے رواں سال مئی کے مہینے میں  ایک بیان جاری کرکے، معاہدے کے فریق ملکوں کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے ساٹھ دنوں کے اندر تیل کی فروخت اور بینکنگ کے تعلق سے کئے گئے وعدوں پر عمل نہ کیا تو ایران ایٹمی معاہدے کی شقوں کے مطابق، اس معاہدے پر عملدرآمد میں کمی کرنا شروع کردے گا-

امریکا کے معاہدے سے نکل جانے کے بعد ایران نے یورپی وعدوں کی تکمیل کا، ایک سال تک انتظار کیا اور پھر معاہدے کی شق نمبر چھبیس اور چھتیس کے مطابق ، اس معاہدے پر عمل درآمد میں کمی کا مرحلے وار آغاز کردیا۔ ایران اب تک اس سلسلے میں چار مراحل انجام دے چکا ہے۔ اگرچہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں مشاورت ، ایران کے نائب وزیر خارجہ کے دورۂ بیجنگ کا اہم موضوع ہے تاہم اس امر کے پیش نظر کہ ایران اور چین کے درمیان تمام شعبوں میں وسیع تعلقات پائے جاتے ہیں، اس لئے دیگر مسائل پر بھی دونوں ملکوں کے حکام نے بات چیت کی ہے-

ایران اور چین عالمی سطح پر دو اہم اور با اثر ملک ہونے کی حیثیت سے، مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے مشترکہ اہداف رکھتے ہیں- اسی سبب سے اس دورے میں ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں مشاورت کے علاوہ دوطرفہ اور علاقائی روابط کے بارے میں بھی تبادلۂ خیال کیا گیا- ایٹمی معاہدے کے نفاذ کے بعد ، چین کے صدر شی جین پنگ کے دورۂ ایران میں وسیع تعلقات کے دائرے میں، دونوں ملکوں کے درمیان پچیس سالہ اسٹریٹجک دستاویز تیار کی گئی- 

خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ کمال خرازی ایران اور چین کے تعلقات کی سطح کے بارے میں کہتے ہیں: دونوں ملکوں کے درمیان بہت زیادہ گنجائشیں پائی جاتی ہیں اور ان سے ابھی مکمل طور پر استفادہ نہیں ہوا ہے- اس لئے ضروری ہے کہ چین اور ایران جامع اسٹریٹجک شراکت کے مشترکہ بیان کے دائرے  میں، کہ جس کی تائید  2016 میں تہران میں دونوں ملکوں کے صدور نے کی ہے ، اپنے تعاون کی سطح میں اضافہ کریں- 

سیکورٹی کے لحاظ سے بھی تہران اور بیجنگ نے علاقے کی تبدیلیوں کے تناسب سے اپنے اسٹریٹیجک تعاون کو فروغ دیا ہے- اسی سلسلے میں چین ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے، خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں تیل کی سپلائی کے لئے سیکورٹی اور استحکام اور اسے پرامن بنانے میں ، ایران کے کردار کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے- یہی معیارات اس امر کے غماز ہیں کہ ایران اور چین اپنے تعلقات کے دائرے میں، مختلف شعبوں میں اپنے مشترکہ اہداف رکھتے ہیں - اس نقطۂ نگآہ سے بیجنگ میں ایران کے نائب وزیر خارجہ کے مذاکرات کا، دونوں ملکوں کے جامع اسٹریٹیجک روابط کے دائرے میں جائزہ لینا چاہئے-        

 

 

ٹیگس