Mar ۱۸, ۲۰۱۸ ۱۴:۳۳ Asia/Tehran

یہ وہ مہینہ ہے جسکی فضیلت تمام مہینوں سے زیادہ اور حرمت عظیم ہے اور خدا نے اس میں روزہ رکھنے والے کا احترام اپنے اوپرلازم کیا ہے۔جو آخررجب میں تین روزے رکھے اسے قیامت میں سخت ترین خوف، تنگی اورہولناکی سے محفوظ رکھا جائے گا اور اس کوجہنم کی آگ سے آزادی کاپروانہ عطا ہوگا

حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ارشاد پاک ہے کہ ماہ رجب خداکے نزدیک بہت زیادہ بزرگی کا حامل ہے۔ کوئی بھی مہینہ حرمت و فضیلت میں اس کا ہم پلہ نہیں اور اس مہینے میں کافروں سے جنگ و جدال کرنا حرام ہے۔ آگاہ رہو رجب خدا کا مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے۔ رجب میں ایک روزہ رکھنے والے کو خدا کی عظیم خوشنودی حاصل ہوتی ہے، خدا کاغضب اس سے دور ہوجاتا ہے اور جہنم کے دروازوں میں سے ایک دروازہ اس پر بند ہوجاتا ہے۔ امام موسٰی کاظم (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ ماہ رجب میں ایک روزہ رکھنے سے جہنم کی آگ ایک سال کی مسافت تک دور ہوجاتی ہے اورجو شخص اس ماہ میں تین دن کے روزے رکھے تو اس کے لیے جنت واجب ہوجاتی ہے۔ نیز حضرتؑ فرماتے ہیں کہ رجب بہشت میں ایک نہر ہے جس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ شیریں ہے اور جو شخص اس ماہ میں ایک دن کا روزہ رکھے تو وہ اس نہر سے سیراب ہوگا۔ امام جعفر صادق(علیہ السلام)سے مروی ہے کہ حضرت رسول اکرمﷺ نے فرمایا: کہ رجب میری امت کے لیے استغفار کامہینہ ہے۔پس اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ طلب مغفرت کرو، کہ خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے۔ رجب کو اصبّ بھی کہاجاتا ہے کیونکہ اس ماہ میں میری امت پر خدا کی رحمت بہت زیادہ برستی ہے، پس اس ماہ میں بہ کثرت کہا کرو:

’’اَسْتَغْفِرُ الله وَ اَسْئَلُہُ التَّوْبَةَ‘‘

(میں خدا سے بخشش چاہتا ہوں اور توبہ کی توفیق مانگتا ہوں)

ابن بابویہ نے معتبر سند کے ساتھ سالم سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا: میں اواخر رجب میں امام جعفر صادق(علیہ السلام) ؑکی خدمت میں حاضر ہوا تو حضرتؑ نے میری طرف دیکھتے ہوئے فرمایا کہ اس مہینے میں روزہ رکھا ہے؟ میں نے عرض کیا: فرزند رسول ! والله نہیں! تب فرمایا کہ: تم اس قدر ثواب سے محروم رہے ہوکہ جسکی مقدارسوائے خدا کے کوئی نہیں جانتا کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے جسکی فضیلت تمام مہینوں سے زیادہ اور حرمت عظیم ہے اور خدا نے اس میں روزہ رکھنے والے کا احترام اپنے اوپرلازم کیا ہے۔ میں نے عرض کیا اے فرزند رسول! اگرمیں اسکے باقی ماندہ دنوں میں روزہ رکھوں توکیا مجھے وہ ثواب مل جائیگا؟آپ نے فرمایا: اے سالم! جو شخص آخر رجب میں ایک روزہ رکھے تو خدا اسکو موت کی سختیوں اور اس کے بعدکی ہولناکی اورعذاب قبر سے محفوظ رکھے گا۔ جوشخص آخر ماہ میں دوروزے رکھے وہ پل صراط سے آسانی کے ساتھ گزرجائے گا اور جو آخررجب میں تین روزے رکھے اسے قیامت میں سخت ترین خوف، تنگی اورہولناکی سے محفوظ رکھا جائے گا اور اس کوجہنم کی آگ سے آزادی کاپروانہ عطا ہوگا۔ واضح ہوکہ ماہ رجب میں روزہ رکھنے کی فضیلت بہت زیادہ ہے جیساکہ روایت ہوئی ہے اگر کوئی شخص روزہ نہ رکھ سکتاہو وہ ہرروز سو مرتبہ یہ تسبیحات پڑھے تو اس کو روزہ رکھنے کاثواب حاصل ہوجائے گا۔

’’سُبْحانَ الْاِلہِ الْجَلِیلِ سُبْحانَ مَنْ لاَ یَنْبَغِی التَّسْبِیحُ إِلاَّ لَہُ سُبْحانَ الْاَعَزِّ الْاَکْرَمِ سُبْحانَ مَنْ لَبِسَ الْعِزَّ وَھُوَ لَہُ أَھْلٌ‘‘

(پاک ہے جو معبود بڑی شان والا ہے پاک ہے وہ کہ جس کے سوا کوئی لائق تسبیح نہیں پاک ہے وہ جو بڑا عزت والا اور بزرگی والا ہے پاک ہے وہ جولباس عزت میں ملبوس ہے اور وہی اس کا اہل ہے۔)

 

 دعای ماه رجب

’’یا مَنْ اَرْجُوهُ لِکُلِّ خَیْرٍ وَآمَنُ سَخَطَهُ عِنْدَ کُلِّ شَرٍّ یا مَنْ یُعْطِى الْکَثیرَ بِالْقَلیلِ یا مَنْ یُعْطى مَنْ سَئَلَهُ یا مَنْ یُعْطى مَنْ لَمْ یَسْئَلْهُ وَمَنْ لَمْ یَعْرِفْهُ تَحَنُّناً مِنْهُ وَرَحْمَةً اَعْطِنى بِمَسْئَلَتى اِیّاکَ جَمیعَ خَیْرِ الدُّنْیا وَجَمیعَ خَیْرِ الاْخِرَةِ وَاصْرِفْ عَنّى بِمَسْئَلَتى اِیّاکَ جَمیعَ شَرِّ الدُّنْیا وَشَرِّ الاْخِرَةِ فَاِنَّهُ غَیْرُ مَنْقُوصٍ ما اَعْطَیْتَ وَزِدْنى مِنْ فَضْلِکَ یا کَریمُ یا ذَاالْجَلالِ وَالاْکْرامِ یا ذَاالنَّعْماَّءِ وَالْجُودِ یا ذَاالْمَنِّ وَالطَّوْلِ حَرِّمْ شَیْبَتى عَلَى النّارِ‘‘

ماہ رجب کی فضیلت احادیث کی روشنی میں:

قالَ اللهُ تَبارَکَ و تَعالی:

’’جَعَلتُ هذَا الشَّهرَ (رَجَبَ) حَبلاً بَینی و بَینَ عِبادی فَمَنِ اعتَصَمَ بِهِ وَصَلَ بِی‘‘

خداوند متعال فرماتا ہے:

(میں نے ماہ رجب کو اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان رسی قرار دیا ہے پس جو شخص اس کے ساتھ متمسک ہو جائے مجھ تک پہنچ جائے گا)

إقبال الأعمال، ج 3، ص 174.

قالَ اللهُ تَبارَکَ و تَعالی:

’’الشَّهرُ شَهری و العَبدُ عَبدی و الرَّحمَةُ رَحمَتی فَمَن دَعانی فی هذَا الشَّهرِ أجَبتُهُ و مَن سَألَنی أعطَیتُهُ‘‘

خداوند متعال فرماتا ہے:

(ماہ رجب میرا مہینہ ہے اور بندہ میرا بندہ ہے اور رحمت میری رحمت ہے لہذا جو شخص اس مہینے میں مجھے پکارے گا میں اس کا جواب دوں گا۔ اور جو مجھ سے مانگے گا میں اس کو عطا کروں گا۔)

إقبال الأعمال، ج 3،ص 174.  

قالَ رسولُ الله ﷺ:

’’رَجَبٌ شَهرُ اللَّهِ الأصَبُّ یَصُبُّ اللَّهُ فِیهِ الرَّحمَةَ عَلى عِبادِهِ‘‘

 پیغمبر اعظم ﷺ نے فرمایا:

(رجب اللہ کی رحمت کی بارش کا مہینہ ہے اس مہینہ میں خدا اپنے بندوں پر رحمت کی بارش کرتا ہے۔)

عیون اخبار الرضا علیه السلام، ج 2، ص 71.  

قالَ رسولُ الله ﷺ:

’’إنَّ فی الجَنَّةِ قَصراً لایَدخُلُهُ إلّا صُوّامُ رَجَبٍ‘‘

پیغمبر اعظم ﷺ نے فرمایا:

(بہشت میں ایسا محل ہے جس میں وہی داخل ہو گا جو ماہ رجب میں روزہ رکھے گا۔)

بحار الأنوار، ج 97، ص 47.

قالَ الإمامُ الکاظمُ علیه السلام :

’’رَجَبٌ شَهرٌ عَظیمٌ یُضاعِفُ اللَّهُ فیهِ الحَسَناتَ و یَمحُو فیهِ السَّیِّئاتَ‘‘

امام موسی کاظم علیه السلام نے فرمایا:

(رجب ایک عظیم مہینہ ہے جس میں نیکیوں کا ثواب دوگنا ہو جاتا ہے اور برائیاں محو کر دی جاتی ہیں۔)

کتاب من لایحضره الفقیه، ج 2، ص 92

ٹیگس