May ۰۹, ۲۰۱۷ ۱۱:۰۶ Asia/Tehran
  • کشمیرمیں طلبا کے مظاہرے حالات کشیدہ

کشمیرمیں طلبا کے مظاہرے پیر کو بھی جاری رہے جبکہ فورسزکی مظاہرین پر طاقت کے استعمال سے متعدد طلبا زخمی ہوگئے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہروں سرینگر، بڈگام، کپواڑہ، پلوامہ اور دیگرعلاقوں میں اسکولوں اور کالجوں کے ہزاروں طلبا نے سڑکوں پر نکل کر اپنے مطالبات کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ متعدد علاقوں میں طلبا اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں فورسز نے طلبا پر آنسو گیس اور پیلٹ گن کا استعمال کیا جس سے کئی طلبا زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب طلبہ تنظیم آل جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس یونین نے گرفتار طلبا کی رہائی اور ان کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر گرفتار طلبا کو فوری طورپر رہانہیں کیا گیا تو احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔

حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کشمیر کی کشیدہ صورتحال  کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ  اگر حالات بہتر نہیں ہوئے تو یہ صورتحال جنوبی ایشیا میں جوہری جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

میرواعظ نے انتظامیہ کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر پابندی کے بعد کشمیرمیں 36 ٹی وی چینلوں کی نشریات پر پابندی کو انتہاپسندانہ سوچ کا مظہر قرار دیا ہے۔ دوسری جانب ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ناراض اور مایوس نوجوانوں سے بات چیت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

 

ٹیگس