Jul ۲۵, ۲۰۱۷ ۱۰:۱۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان:گئو رکشا کے نام پر ظلم کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج

ہندوستان کے مسلمانوں نے گئو رکشا کے نام پر ظلم و بربریت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کی قیادت میں اورنگ آباد میں بھیڑ کے ذریعہ قتل کے خلاف ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا گیا ۔ اس ریلی میں تقریباً پچاس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی اور گئو رکشا کے نام پر جاری دہشت گردی کی مذمت کی ۔ اس موقع پر ایم آئی ایم سربراہ نے ملک کو توڑنے والی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے باہمی اتحاد پر زور دیا اور وزیراعظم نریندر مودی پر سخت نکتہ چینی کی۔

احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے گئو رکشا کے نام پر ظلم کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دے کر اس کو ملک کو ایک خاص رنگ میں رنگنے کی کوشش قراردیا ۔

ہندوستان میں گئو رکشا کے نام پر مسلمانوں کے ساتھ جاری و ظلم و بربریت کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم وغصہ ہے ۔ حکومت سے ناراضگی ظاہرکرنے کے لئے ہندوستان بھر میں ناٹ ان مائی نیم کے عنوان سے احتجاج کیا جا رہا ہے ۔ اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے طورپر ناندیڑ میں کل جماعتی احتجاجی دھرنے کا اہتمام کیا گیا ۔ دھرنے میں مسلم تنظیموں کے دلت تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شریک ہو کر حکومت پر ظلم کو روکنے میں ناکامی کا الزام لگایا ہے ۔

احتجاجی دھرنے میں شریک دلت تنظیموں کے ذمہ داران نے بھی مسلمانوں کے خلاف ظلم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ماب لنچنگ کے تحت بے گناہوں کے قتل کی وارداتوں کے خلاف دلت مسلم اور دیگر سیکولر تنظیموں کو متحد ہوکر ملک بھر میں بیداری لانے کا اعلان کیا گیا ۔

دھرنے کے اختتام پر ملی تنظیموں کے نمائندوں کے وفد نے ضلع کلکٹر سے ملاقات کی اور انہیں صدرجمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا۔ اس میمورنڈم میں کئی مطالبات کئے گئے ہیں، جن میں سے ایک اہم مطالبہ نام نہاد گئو رکشکوں کی بڑھتی غنڈہ گردی سے محفوظ رکھنے کے لئے مسلمانوں کو ہتھیار رکھنے کی اجازت دینے اور گئو رکشکوں کو دہشت گرد قرار دے کر پولیس کو ان کے خلاف گولی چلانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ٹیگس