Sep ۲۲, ۲۰۱۷ ۰۹:۵۵ Asia/Tehran
  • کشمیر، ترال حملے کی مذمت

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 3 شہریوں کی ہلاکت اور درجنوں شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے زخمی ہونے کی ہندوستانی حکام اور کشمیری رہنماوں نے مذمت کی۔

ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ  اور اس ملک کے زیر انتظام کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ حملہ اُس وقت ہوا جب ایک ریاستی وزیر اس علاقہ میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے گئے تھے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پچھلی تین دہائیوں سے ریاست کو تشدد کے ایک گھناؤنے جال نے گھیر رکھا ہے اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس خون خرابے کو بند کیا جائے تا کہ لوگوں کو راحت کی سانس نصیب ہوسکے۔

دوسری جانب کشمیری حریت پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے قصبہ ترال میں ہوئے گرینیڈ حملے میں تین معصوم اور بے گناہ انسانی جانوں کے اتلاف اور درجنوں افراد کے شدید زخمی ہونے پر اپنے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں ہندوستانی افواج اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر نئے کیمپ اور بنکر تعمیر کئے جانے سے عام لوگوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ کل جنوبی کشمیر کے ترال میں ہلاکت خیز گرینیڈ حملے میں 3 عام شہری جاں بحق اور 30 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ زخمیوں میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

ترال کے مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ گرینیڈ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے عام شہریوں پر اپنی بندوقوں کے دھانے کھول دیے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔ سیکورٹی اداروں کے مطابق حملہ آوروں کا بنیادی ہدف ریاستی وزیر اور حکومتی ترجمان نعیم اختر تھے۔

ٹیگس