Oct ۲۱, ۲۰۱۷ ۰۹:۳۹ Asia/Tehran
  • کشمیرمیں عام ہڑتال

کشمیری خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے گھناؤنے جرائم کے خلاف آج بروزہفتہ وادی میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔

ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی حریت کانفرنس کے رہنماوں سیدعلی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی اپیل پر کشمیری خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے گھناؤنے جرائم کے خلاف آج بروزہفتہ وادی میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔

ہڑتال کے موقع پر تمام کاروباری مراکز اور دکانیں بند ہیں اور تعلیمی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔

واضح رہے کہ حریت پسند قیادت گیلانی، میرواعظ اور یاسین ملک نے حیدرپورہ میں منعقدہ اجلاس میں کشمیر کی گھمبیر صورتحال، خاص کر خواتین کی چوٹیاں کاٹنے اور اسٹیٹ سبجیکٹ لاء کو ختم کرنے پر تفصیلی غور وخوض کیا۔

اجلاس میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، قتل وغارت اور لاقانونیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی، جبکہ خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے گھناؤنے جرائم کے خلاف سنیچر مورخہ 21اکتوبر کو ریاست گیر ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے حریت پسند عوام کو اس روز سول کرفیو نافذ کرنے کا ناگزیر فیصلہ کیا ۔

دوسری جانب کل سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں مسلسل تیسرے جمعہ کو بھی نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

کشمیرانتظامیہ نے مسلسل تیسرے جمعہ کو بھی سری نگر کے بعض حصوں بالخصوص پائین شہر میں سخت ترین پابندیاں نافذ کرکے نوہٹہ میں واقع تاریخی و مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی ناممکن بنادی۔ قابل ذکر ہے کہ سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے وادی کشمیر میں خواتین کے بال کاٹنے میں آئے روز تشویشناک اور شرمناک اضافے کے خلاف جمعہ کے روز نماز کے بعد وادی گیر احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی تھی۔

 

ٹیگس