Feb ۲۳, ۲۰۱۸ ۰۸:۳۶ Asia/Tehran
  • ہندوستانی آرمی چیف کے بیان پر ہنگامہ

ہندوستانی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے پاکستان اور چین کا نام لیے بغیر دعوی کیا کہ مغرب میں ہمارے ہمسایہ ممالک نے ہندوستان کے خلاف پراکسی وار چھیڑی ہوئی ہے۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بنگلہ دیش سے بڑی تعداد میں مہاجرین نقل مکانی کرکے ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں بشمول آسام میں منتقل ہو رہے ہیں، جس کا مقصد ان علاقوں میں عدم استحکام پیدا کرنا اور آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔

ہندوستانی آرمی چیف نے پاکستان اور چین کا نام لیے بغیر کہا کہ مغرب میں ہمارا ہمسایہ ملک یہ پراکسی گیم کھیل رہا ہے اور اس کام میں ہمارا شمالی پڑوسی اس کی مدد کررہا ہے، ان دونوں ممالک کی ہمیشہ سے ہماری شمالی مشرقی ریاستوں پر نظر ہے اور وہ اس پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

ہندوستانی آرمی چیف نے کہا کہ آسام میں مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آسام میں بی جے پی سے بھی زیادہ تیزی سے مسلمانوں کی سیاسی جماعت آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ ترقی کر رہی ہے جبکہ پہلے آسام کے 5 اضلاع میں مسلمانوں کی اکثریت تھی لیکن اب 9 اضلاع میں مسلمان اکثریت میں ہیں۔

ادھر ہندوستانی آرمی چیف کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سربراہ مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ جنرل راوت نے اب سیاسی بیانات بھی جاری کرنے شروع کر دیے ہیں۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے فوجی سربراہ کے بیان پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فوجی سربراہ کو سیاسی معاملات میں نہیں پڑنا چاہئے یہ ان کا کام نہیں ہے جو کہ وہ کسی پارٹی کی ترقی اور جمہوریت پر بولیں۔

جنرل راوت کے بیان پر مسلمانوں کا ردعمل سامنے آنے کے بعد ہندوستانی فوج نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کے بیان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، وہ صرف شمال مشرقی ریاستوں کی مجموعی صورتحال اور ترقی پر گفتگو کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں بشمول آسام میں مسلمانوں کی آبادی بڑھ رہی ہے۔ ہندو انتہا پسند جماعتیں الزام لگاتی ہیں کہ بنگلہ دیش سے مسلمان تارکین وطن غیر قانونی طور پر ہندوستان آکر آباد ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے مسلم آبادی بڑھ رہی ہے۔

ٹیگس