Apr ۱۸, ۲۰۱۸ ۰۹:۰۰ Asia/Tehran
  • پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر ہندوستانی وزارت خارجہ میں طلب

ہندوستان نے پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ ہندوستان کی خود مختاری، علاقائی وحدت اور سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے کی جانے والی سرگرمیوں کو فوری طور پر بند کرے۔

پاکستان کو پیغام دیا گیا کہ ہندوستان میں علیحدگی پسند تحریک کو حمایت دینے کی اس کے حکام اور اداروں کی مسلسل کوششیں ہندوستان کے اندرونی معاملے میں مداخلت ہے۔

ہندوستان نے کہا کہ پاکستان جانے والے سکھ عقیدت مندوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک دونوں ممالک کے درمیان مسافروں کے آنے جانے کے سلسلے میں 1974 میں ہونے والے دو پروٹوکول معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ ہندوستانی یاتریوں کو خالصتان کے معاملے پر اکسانے کی کوشش کے ہندوستانی الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

پاکستانی دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق پاکستان نے ہندوستانی یاتریوں کو خالصتان کے معاملے پر اکسانے کے بھارتی الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان میں بیساکھی اور خالصہ جنم دن کی تقریبات میں شریک سکھ یاتریوں کے دورے کے حوالے سے ہندوستان الزامات کے ذریعے جان بوجھ کر تنازع پیدا کررہا ہے جو افسوسناک ہیں۔

واضح رہے کہ ہندوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سکھ یاتریوں کے دورہ پاکستان کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرکے اور جگہ جگہ پوسٹر لگا کر خالصتان کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کی۔

 

ٹیگس