Apr ۲۰, ۲۰۱۸ ۰۹:۰۱ Asia/Tehran
  • کشمیر میں حالات کشیدہ، سکیورٹی انتہائی سخت

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بیشتر کالج اور ہائر اسکینڈری اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہنے کے باوجود عصمت دری اور قتل کے خلاف وادی میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

کھٹوعہ عصمت دری و قتل کے واقعہ کے خلاف ضلع شوپیان میں طلباء بڑے پیمانے پر سڑکوں پر نکل آئے جس کے دوران پر تشدد تصادم ہوا جس کے دوران شیلنگ اور پیلٹ گن سے فائرنگ کے نتیجے میں تقریبا 18افراد زخمی ہوئے زخمیوں میں دو کی آنکھوں میں پیلٹ لگے تھے جن کو سرینگر منتقل کیا گیا۔

ادھر کیلر میں بھی طلباء نے احتجاجی مظاہرے کئے جنہیں منتشر کرنے کے شلنگ کی گئی جس کی وجہ سے کئی افراد زخمی ہوئے۔

جنوبی کشمیر کے ترال میں گزشتہ روز طالبات پر ٹیر گیس شیلنگ کرنے کے خلاف دوسرے روز بھی ہڑتال رہی جس سے معمولات کی زندگی بری طرح متاثر رہی ۔ قصبے میں تمام کاروباری ادارے بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بھی کم رہی ہے تاہم چند ایک روٹوں پر ٹرانسپورٹ جزوی طور چلتا رہا ۔

اس کے علاوہ پائین شہر کے صفا کدل علاقے، شہر کے ایچ ایم ٹی علاقے میں بھی طلباء نے کھٹوعہ واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سرینگر - بارہمولہ شاہرہ پر دھرنا دیا۔

شمالی کشمیر کے بارہمولہ، بونیار، سوپور، رفیع آباد میں بھی کٹھوعہ معاملے کو لے کر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

احتجاجی طلباء و طالبات نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بچی کو انصاف فراہم کرنے اور کشمیریوں کے قتل کی مذمت جیسے نعرے درج تھے۔

ٹیگس