May ۲۱, ۲۰۱۸ ۰۸:۳۴ Asia/Tehran
  • عیدگاہ چلو کال کے پیش نظرحریت رہنما نظر بند

21مئی کو میرواعظ عمر فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون کی برسی پر ممکنہ احتجاجی ریلیوں کے پیش نظر عید گاہ اور دیگر علاقوں کو سیل کیا گیا ہے۔ اس دوران حریت(ع) کی ہفتہ شہادت سے متعلق ریلی کو پولیس نے ناکام بناتے ہوئے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا۔

پیر کو عید گاہ چلو کال کے پیش نظر شہر خاص میں ایک روز قبل ہی سیکورٹی کو متحرک کیا گیا۔وزیر اعظم ہند نریندر مودی کی کشمیر آمد پر گزشتہ روز، پائین شہر میں بندشیں عائد کی گئی تھیں، انہیں اتوار کو بھی جاری رکھا گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق پائین شہر کے حساس علاقوں میں کرفیو جیسی صورتحال  پیدا کی گئی تھی، ان علاقوں میں اتوار کو سیکورٹی فورسز کے اضافی دستوں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ شہر کے تمام چوراہوں، اندرون سڑکوں کو فورسز نے خار دارتاروں سے بند کیا تھا جس کے نتیجے میں لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

حریت (ع) کی طرف سے ہفتہ شہادت کے حوالے سے دئے گئے پروگرام کے تحت اتوار کو عوامی مجلس عمل کے مرکزی دفتر میر واعظ منزل راجوری کدل میں ورکرس ریلی کا انعقاد ہونا تھا جس پر انتظامیہ نے پابندی لگادی۔ اس دوران کئی حریت (ع) کارکنان نے ریلی نکالنے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنادیا اور کئی کارکنان کو حراست میں لیا۔

دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے بتایا کہ شہر خاص کے7 پولیس تھانوں رعناواری، خانیار، نوہٹہ، مہاراج گنج، صفاکدل، مائسمہ اور کرالہ کھڈ کے پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں  سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

ٹیگس