Jun ۲۱, ۲۰۱۸ ۰۹:۱۳ Asia/Tehran
  • کشمیرمیں عام ہڑتال معمولات زندگی متاثر

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں عام ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

ہڑتال کی کال حریت رہنماوں سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے حالیہ شہری ہلاکتوں اور وادی کے سرکردہ صحافی، ادیب اور قلمکار سید شجاعت بخاری کے بہیمانہ قتل کے خلاف دی گئی ۔

ہونے والی ہڑتال کے باعث تمام کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ آج (جمعرات کو) چلنے والی تمام ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا ہے۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ بارہمولہ اور سری نگر کے درمیان کوئی ٹرین نہیں چلے گی۔ اسی طرح سری نگر اور بانہال کے درمیان بھی کوئی ٹرین نہیں چلے گی۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ ریل خدمات کی معطلی کا مقصد ریلوے املاک اور مسافروں کو نقصان سے بچانا ہے۔

ہڑتال کے موقع در وادی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

دوسری جانب جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سری نگر جموں قومی شاہراہ پر پانپور میں بدھ کی شام مسلح افراد نے پولیس کی ایک پارٹی پر حملہ کرکے تین اہلکاروں کو زخمی کردیا۔

سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ فورسز نے علاقہ کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے۔

ٹیگس