Jun ۲۹, ۲۰۱۸ ۰۹:۵۲ Asia/Tehran
  • کشمیر، مخلوط حکومت کے دور میں 235 ہلاک، 16ہزار گرفتار

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط حکومت کے دوران235 شہری ہلاک اور 16ہزار گرفتار ہوئے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ سابقہ حکمران جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی وعدہ خلافیوں سے لوگوں کو زبردست ٹھیس پہنچی ہے۔

انہوں نے کہ سابقہ پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت کے دوران کشمیریوں کو دبانے کے لئے ہر قسم کا حربہ اختیار کیا گیا اور گزشتہ ساڑھے 3 سال کے دوران کشمیریوں پر جو مظالم ڈھائے گئے اُن کی مثال 1947سے قبل ملتی ہے نہ اس کے بعد، حالات اس قدر خراب بنا دیئے گئے ہیں کہ دور دور تک روشنی کی کرن نظر نہیں آرہی۔

عمر عبداللہ کا بیان ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جب انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے وفاقی انسانی حقوق کمیشن کو جمعرات کو عرضی روانہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کے دور اقتدار میں جو ہلاکتیں ہوئیں ان کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔

عرضی میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ بی جے پی اور پی ڈی پی نے صرف اقتدار کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ مخلوط سرکار بنائی جبکہ دونوں جماعتوں کے تضاد نے لوگوں کی فلاح اور انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کو فراموش کیا۔

عرض گزار نے کہا ہے کہ ’’محبوبہ مفتی کے دور اقتدار میں سرکار کی کارکردگی اور سیکورٹی نظام مایوس کن اور غیر جوابدہ رہا جس کے نتیجے میں سرکاری فورسز نے عام شہریوں کے خلاف بے تحاشہ طاقت کا استعمال کیا۔

عرضی میں کہا گیا،اس کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں رونما ہوئی، سیکڑوں زخمی ہوئے اور تشدد کا بازار گرم کیا گیا۔ اونتو کی طرف سے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کو ارسال کردہ درخواست میں کہا گیا کہ اس دوران مجموعی طور پر 235 شہری ہلاکتوں کے علاوہ پیلٹ سے 1050 لوگ آنکھوں کی روشنی سے محروم ہوئے جبکہ17ہزار سے زائد جزوی طور پر آنکھوں کی بنیائی سے محروم ہوئے۔

 اعداد شمار ظاہر کرتے ہوئے درخواست میں کہا گیا کہ سابق مخلوط حکومت کے دورمیں 16ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ۔

انہوں نے معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث اہلکاروں کو قانون کے مطابق سزائیں دینے اور سابق مخلوط حکومت کے دوران تمام پرآشوب واقعات کی تحقیقات کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

ٹیگس