Jan ۰۱, ۲۰۱۹ ۰۹:۴۸ Asia/Tehran
  • داعش کا پرچم لہرانے اور توہین منبر پر کشمیر میں سخت رد عمل

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سیاسی و مذہبی جماعتوں اور اہم شخصیات نے داعش کا پرچم لہرانے اورمنبرکی توہین کرنے پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔

انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن نے داعش کے پرچم لہرانے اور توہین منبر کے معاملے کو وادی میں اتحاد ملی کے لئے ضرر رسان قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ کشمیری قوم داعش کے تکفیری فکر و نظریات سے ہم آہنگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے اورسرزمین کشمیر پر داعشی جھنڈے کی رونمائی ان داعیان اسلام اور اولیاے کرام کی توہین و تذلیل ہے جن کی بدولت اہلیان کشمیر ایمان کی دولت سے سرفراز ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جامع مسجد سرینگر میں گزشتہ کئی سال سے داعش کا پرچم لہرانے کا تسلسل جاری ہے اس معاملے پر سرکاری سطح پر پردہ پوشی انتہائی تعجب خیز ہے جس نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔

جامع مسجد سرینگر کی کچھ عناصر کے ہاتھوں حالیہ بے حرمتی کی کوششوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا کہ مساجد اور منبر و محراب ہمارے لئے شعائراللہ میں سے ہیں اور ان مقدس مقاماتِ عبادت کی بے توقیری یا بے حرمتی کو کوئی مسلم تو کجا کوئی ذی ہوش و حواس انسان بھی برداشت نہیں کرسکتا۔

اتحاد المسلمین کے سربراہ مولانا عباس انصاری نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی مذموم کارروائیوں کے پیچھے ایک گہری سازش ہے جس کو بے نقاب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

جموں کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جامع مسجد سرینگر کی بے حرمتی کرنے کی ناپاک کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد عالمی سطح پر مسلمانوں کی عظیم مسجد ہے اور خاص طور سے کشمیری مسلمانوں کے دلوں میں اس کی بے انتہاعظمت ہے۔

ٹیگس