Feb ۱۳, ۲۰۱۹ ۰۹:۱۳ Asia/Tehran
  • راجیہ سبھا میں تین طلاق بل پر ہنگامہ آرائی

اپوزیشن کا مطالبہ ہے مسلم خواتین ( شادی کے حقوق کا تحفظ ) بل 2018 کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجا جائے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی تین طلاق سے متعلق بل کو خواتین مخالف قرار دیا ہے ۔

نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق ہندوستان کے ایوان بالاراجیہ سبھا میں آج تین طلاق سے متعلق بل پیش کیا جائے گا مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد اس بل کو ایوان میں پیش کریں گے ۔ یہ بل پہلے ہی لوک سبھا میں پاس ہوچکا ہے ۔ راجیہ سبھا میں اس بل پر ہنگامہ آرائی کا بھرپور امکان ہے ۔ آج بجٹ سیشن کا آخری دن ہے ، جس کی وجہ سے حکومت کیلئے اس کو پاس کرانا بھی ایک بڑا چیلنج ہوگا ۔

اپوزیشن کا مطالبہ ہے مسلم خواتین ( شادی کے حقوق کا تحفظ ) بل 2018 کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجا جائے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی تین طلاق سے متعلق بل کو خواتین مخالف قرار دیا ہے ۔

اس مجوزہ قانون کے تحت ایک مرتبہ میں تین طلاق دینا غیر قانونی اور کالعدم ہوگا اور ایسا کرنے والے کو تین سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں اس بل کو لوک سبھا میں پاس کردیا گیا تھا ۔

بل پرایوان میں طویل بحث بھی ہوئی تھی ۔ بل میں ضروری ترامیم کو لے کر کانگریس اور اے آئی اے ڈی ایم کے سمیت کئی سیاسی پارٹیوں نے ایوان سے واک آوٹ کیا تھا ۔ حالانکہ اس کے بعد بھی بل پر ووٹنگ کرائی گئی ۔ ایوان میں موجود 256 اراکین میں سے 245 اراکین نے اس کی حمایت میں ووٹ دیا جبکہ 11 اراکین نے اس کے خلاف ووٹ دیا تھا ۔

ٹیگس