Apr ۱۲, ۲۰۱۹ ۱۸:۳۰ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں انتخابی رقابت اور ایک دوسرے پر الزام تراشی

ہندوستان میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد اگلے مراحل کے لئے سیاسی جماعتوں کی تشہیراتی مہم اور کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاست گجرات میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں ایک بار پھر ملک میں غربت کا ذمہ دار کانگریس پارٹی کو قرار دیتے ہوئے کانگریس ہٹاؤ غریبی مٹاؤ کا نعرہ لگایا۔
دوسری طرف دہلی میں بھارتی جنتا پارٹی کے سینیئر رہنما اور اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی، وزیر دفاع نرملا سیتا رمن اور دیگر بی جے پی رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کر کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کانگریس صدر راہل گاندھی کے سخت الفاظ پر اعتراض اور انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریاست مغربی بنگال اور منی پور کے چار سو اسّی پولنگ مراکز پر ہونے والی ووٹنگ کو منسوخ اور دوبارہ پولنگ کرانے کا مطالبہ کیا۔
دوسری طرف کانگریس پارٹی نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے مطالبہ کیا ہے فوج کے سیاسی استعمال پر، وزیر اعظم نریندر مودی، ریاست یوپی کے وزیر اعلا یوگی آدتیہ ناتھ اور دیگر بی جے پی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ادھر یواین آئی نے بتایا ہے کہ دہلی کی پارلیمانی سیٹوں کی تقسیم پر کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اتفاق رائے حاصل نہیں ہوسکا۔ ہندوستانی خبر رساں ایجنیسی یو این آئی کے مطابق کانگریس پارٹی میں دہلی سے متعلقہ معاملات کے انچارج نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ پارٹی نے دہلی کی ساتوں سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔