Apr ۱۹, ۲۰۱۹ ۱۱:۳۱ Asia/Tehran
  • ایل او سی پر تجارت کی معطلی، کشمیری رہنماوں کا ردعمل

کشمیر کے سیاسی رہنماوں عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے لائن آف کنٹرول پر تجارت کی معطلی کے فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ایل او سی تجارت کو تاحکم ثانی معطل رکھنے کے فیصلے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نریندرمودی کی حکومت نے ایسا کرکے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کی جانب سے شروع کردہ اعتماد سازی کے اقدامات کو زمین بوس کردیا ہے۔

عمر عبداللہ نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا مودی حکومت نے واجپئی دور حکومت کے ایک اور اعتماد سازی کے اقدام کو دفن کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کے مرکزی وزارت داخلہ نے جموں وکشمیر میں اوڑی اور چکن دا باغ پونچھ کراسنگ پوائنٹس پر ہونے والے ہند و پاک دو طرفہ تجارت کو 19 اپریل سے تا حکم ثانی معطل رکھنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

جمعرات کو مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم نامے میں دعوی کیا گیا ہے کہ سری نگر مظفرآباد اور پونچھ راولاکوٹ راستوں سے غیرقانونی ہتھیاروں، منشیات اور جعلی کرنسی کی ٹرانسپورٹیشن کے لئے استعمال کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں۔

 

ٹیگس