Nov ۲۲, ۲۰۱۹ ۰۸:۴۷ Asia/Tehran
  • کشمیر میں 110،  دن کی ہڑتال معمولات زندگی بری طرح متاثر

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیرمیں 110 دنوں سے جاری غیر یقینی کی صورتحال بدستور بر قرار ہے اور آج بھی وادی بھر میں ہڑتال ہے جس کے باعث معمولات ایک بار پھر ٹھپ ہوکر رہ گئے۔

ہندوستان کےمرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے پارلیمنٹ میں جاری سرمائی اجلاس کے دوران اس بیان  کے بعد کہ کشمیر میں حالات مکمل طور پر بحال ہوچکے ہیں جمعرات کو بھی وادی میں مکمل ہڑتال رہی۔

وادی کشمیر میں پانچ اگست سے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات کی مسلسل معطلی کے باعث خدمت سینٹروں میں کام کاج مکمل طور پر ٹھپ ہے۔

جموں کشمیر خدمت سینٹرز ایسوسی ایشن کے سری نگر کے صدر جمیل احمد شاہ نے کہا کہ وادی میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات کی مسلسل معطلی سے ہمارے 1204 خدمت سینٹروں میں ایک پیسے کی بھی کمائی نہیں ہورہی ہے اور جموں کشمیر حکومت اور جموں کشمیر بنک نے جو وعدے ہمارے ساتھ کئے تھے وہ سب سراب ثابت ہوئے ہیں۔

جمیل احمد نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام خدمت سینٹروں میں کام کاج معطل ہے۔

واضح رہے کہ  ہندوستان کی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی کشمیر میں غیراعلانیہ ہڑتال کا لا متناہی سلسلہ شروع ہوا تھا جو بدستور جاری ہے۔

ٹیگس