Dec ۱۳, ۲۰۱۹ ۰۸:۱۴ Asia/Tehran
  • ہندوستان، شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج، 2 ہلاک درجنوں زخمی

ہندوستان کےوزیراعظم نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے آسام اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کے لوگوں سے کہا ہے کہ ان کے حقوق کو کوئی بھی نہیں چھین سکتا ۔

ہندوستان میں شہریت ترمیمی بل 2019 کے خلاف آسام میں جاری مظاہرہ جمعرات کو بھی پرتشدد رہا ۔ گوہاٹی میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں دو افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ اس سے پہلے مظاہرین نے ڈبروگڑھ ضلع میں واقع چبوا میں بی جے پی ممبر اسمبلی ونود ہزاریکا کے گھر اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ۔

میگھالیہ کی راجدھانی شیلانگ کے کچھ حصوں میں جاری مظاہروں کے درمیان جمعرات کو کرفیو اور موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کردی گئی ۔ اس دوران شیلانگ کے پولیس بازار علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک موٹر سائیکل سمیت تین گاڑیوں کو نذرآتش کردیا۔ موٹپھرن شہر میں سی اے بی کی مخالفت میں احتجاج کر رہے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے شیل داغے ۔

ادھر آسام میں شہریت ترمیمی بل کی مخالفت احتجاج جاری ہے اور ریاست کی حالت میں تیزی سے بہتری لانے کے لئے انتظامیہ نے گوہاٹی سمیت مختلف شہروں میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو لگانے، انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے فوج کو طلب کرلیا ہے اور گوہاٹی سے کئی پروازیں منسوخ ہونے کے ساتھ ہی ریاست میں ہوائی جہاز اور ریلوے خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ شمال مشرقی ریاستوں میں کم فاصلے کی مسافر ٹرینیں جمعرات کو منسوخ رہیں۔ ساتھ ہی جمعے کو بھی ٹرینوں کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ریاست کے 11 اضلاع میں تعلیمی ادارے 22 دسمبر تک کے لئے بند کر دیے گئے ہیں۔

در ایں اثنا ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس شہریت ترمیمی بل ( سی اے بی) کی وجہ سے آسام اور دیگر شمال مشرق کی ریاستوں کے لوگوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ان کے حقوق کو کوئی بھی نہیں چھین سکتا، صرف کانگریس کے بھرم میں پھنسنے سے بچنے کی ضرورت ہے ۔

دوسری جانب کانگریس نے جمعرات کے روز کہا کہ شمال مشرقی اور خاص کر گوہاٹی میں لوگ شہریت ترمیمی بل کی جم کر مخالفت کررہے ہیں ور وہ خود اس تحریک میں شامل ہو رہے ہیں لیکن حکومت ان کا غصہ سمجھ نہیں پا رہی ہے۔

کانگریس ترجمان گورو نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بل تیار کرتے وقت حکومت نے شمال مشرقی ریاستوں کو اعتماد میں نہیں لیا اس لئے لوگوں میں غصہ ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کی ریاست آسام میں مسلمان کثیر تعداد میں آباد ہیں اور ان میں بنگلادیشی مسلمان بھی شامل ہیں جنہیں ہندوستانی شہریت حاصل نہیں ہے ۔

ٹیگس