Feb ۲۱, ۲۰۲۰ ۱۳:۵۵ Asia/Tehran
  • سی اے اے کے خلاف مزید درخواستوں پر بھی سپریم کورٹ کا حکومت کو نوٹس

ہندوستانی سپریم کورٹ نے سی اے اے کے آئینی جواز کے خلاف دائر کی جانے والی چودہ نئی عرضیوں پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

نئی دہلی سے ہندوستان کی سرکاری نیوز ایجنسی یو این آئی نے رپورٹ دی ہے کہ عدالت عظمی نے انجمن ٹرسٹ اور جنوبی کیرالہ کی جمعیت العلماء کی عرضیوں سمیت چودہ نئی عرضیوں کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جوابی حلف نامہ دائر کرنے کی ہدایت دی ۔عدالت نے ان عرضیوں کو اسی معاملے سے متعلق پہلے سے دائر دیگر عرضیوں کے ساتھ منسلک کر دیا ۔دوسری جانب سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں خاتون مظاہرین کے حق مظاہرہ کا دفاع کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی مقرر کردہ مذاکرات کار سادھنا رام چندرن نے کہا ہے کہ ہندوستان میں جب تک حق بولنے والی شاہین باغ کی خواتین جیسی بیٹیاں موجود ہیں اس وقت تک ہندوستان کی جمہوریت کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوسکتا۔سپریم کورٹ کے مقرر کردہ مذاکرات کار، ایڈووکیٹ سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن نے شاہین باغ کی دادیوں اور یہاں کی بیٹیوں سے متاثر ہونے اور دعا لینے کی بات کرتے ہوئے کہاکہ تحریک چلانے کا حق آپ کو حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ آپ نے سپریم کورٹ میں اور ہندوستان کے آئین پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، اس کے لئے ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔نئی دہلی سے موصولہ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو یوپی بھون سے حراست میں لئے گئے طلباء کو رہا کردیا گیا ہے۔یاد رہے کہ ریاست اترپردیش میں، سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کرنے والے سیاسی اور سماجی کارکنوں کے خلاف سخت ترین قوانین کے غلط استعمال کی مخالفت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے جمعرات کو نئی دہلی میں یوپی بھون کے سامنے مظاہرہ اور اس کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے دوران پولیس نے تقریبا سو طلباو طالبات کو حراست میں لے لیا تھا۔نئی دہلی کے ایڈیشنل پولیس ڈپٹی کمشنر دیپک یادو نے بتایا ہے کہ یوپی بھون کے باہر مظاہرہ کرنے والے پینسٹھ طلبا اور چونتیس طالبات کو حراست میں لیا گیا تھا ۔ انھوں نے بتایا کہ ان سبھی طلبا و طالبات کو رہا کردیا گیا ہے۔