Aug ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۲:۲۳ Asia/Tehran
  • توہین رسالت کے بعد بنگلورو میں فسادات بھڑکے، تین کی موت دسیوں زخمی

بنگلورو میں سوشل میڈیا میں ریاستی اسمبلی کے ایک نمائندے کی اشتعال انگیز پوسٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے شہر بنگلورو کے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی علاقوں میں گزشتہ شب پرتشدد واقعات رونما ہوئے جن میں پولیس  کی سیدھی فائرنگ سے 3 افراد کی موت واقع ہوئی جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس نے اس پورے معاملے میں 110 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ رات گئے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے والے بنگلورو کے چامراج پیٹ کے ایم ایل اے ضمیر احمد خان نے  اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی ہے تاہم حالات بدستور کشیدہ ہیں۔

ریجنل ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق فسادات کی آگ تب بھڑکی جب کانگریس کے رکن اسمبلی کے ایک رشتے دار نے رسول اسلام کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے ایک توہین آمیز پوسٹ فیس بک پر شائع کی۔ مقامی مسلمانوں نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرانے کیلئے علاقے کے پولیس تھانے میں درخواست دی تاہم پولیس نے اُس پر کوئی نوٹس نہیں لیا۔ پولیس کا یہ رویہ دیکھ کر مظاہرین مشتعل ہو گئے اور انہوں نے پولیس کی گاڑیوں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا۔

ہنگاموں کے دوران پولیس نے بھی مشتعل مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کر دی جس میں تین افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہو گئے جبکہ اسی دوران پولیس کی دو درجن کے قریب گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا گیا۔

یہ بھی دیکھئے: توہین رسالت کے بعد بھڑکنے والے فسادات کی ایک جھلک۔ ویڈیو

پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ فسادات میں 60 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ بعد ازاں پولیس نے کانگریسی رہنما کے رشتہ دار کو گرفتار کر لیا۔

ہندی اٹھارہ نیوز ویب کے مطابق فسادات کے دوران ایسے مناظر بھی دیکھنے میں آئے جب علاقے کے مسلمان رات بھر انسانی زنجیر بنا کر مندر کی حفاظت کرتے رہے۔ 

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link (11) : https://chat.whatsapp.com/BWheYzgo6g14jMJDBW62qg

ٹیگس