Sep ۲۷, ۲۰۲۰ ۲۱:۴۱ Asia/Tehran
  • مودی کے فیصلے کے بعد کشمیری خود کو ہندوستانی شہری نہیں سمجھتے: فاروق عبداللہ

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبد اللہ کا کہنا ہے کہ پانچ اگست 2019 کو مودی نے آرٹیکل تین سو ستر ختم کرکے کشمیری عوام کے اس اعتماد کو توڑا ہے جو انہوں نے مہاتما گاندھی کے ہندوستان پر کیا تھا۔

انہوں دی وائرسے گفتگو میں کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ کی گئی خیانت کے بعد اب کشمیری خود کو ہندوستانی شہری نہيں سمجھتے ہیں اور وہ ہندوستان میں رہنا بھی نہيں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ مودی کے ہندوستان میں رہنے کے بجائے، اب کشمیری چینی حکومت کا خیر مقدم کرنے کے لئے تیار ہیں۔

کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ ہندوستان کی حمایت کرتے رہے کیونکہ ہم نے گاندھی کے ہندوستان پر بھروسہ کرتے ہوئے پاکستان کو ٹھکرا دیا تھا لیکن ہندوستان میں اب انہیں کشمیریوں کے ساتھ غلاموں جیسا برتاؤ کیا جا رہا ہے اور انہیں دوم درجے کا شہری سمجھا جا رہا ہے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کا یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ کشمیر کے عوام نے اگست 2019 میں ہوئی تبدیلی کو قبول کر لیا ہے، وہ بھی صرف اس لئے کہ وہاں کوئی مظاہرہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی ہر سڑک اور گلی میں بندوق تانے فوجی کھڑے ہیں، اگر انہیں ایک منٹ کے لئے بھی ہٹا لیا جائے تو لاکھوں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل پڑیں گے۔

انہوں نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ وادی کو ہندوؤں سے بھر دینے اور ہندوؤں کو اکثریت میں لانے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے کشمیریوں میں بھی کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

 

 

ٹیگس