Oct ۲۷, ۲۰۲۰ ۲۲:۱۲ Asia/Tehran
  • کشمیریوں پر ایک اور ظلم، کشمیر میں اب کوئی بھی اراضی حاصل کر سکتا ہے, غریب کشمیریوں کو ہوگا نقصان

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے لیے زمینوں سے متعلق قانون میں ترامیم متعارف کرائی گئی ہے جس کے تحت ہندوستان کی کسی بھی ریاست کا شہری کشمیر کے علاقے میں اراضی حاصل کر پائے گا۔

ہندوستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیا قانون ‘یونین ٹریٹری آف جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن(ایڈاپٹیشن آف سینٹرل لاز) تھرڈ آرڈر 2020’ کا نفاذ فوری طور پر ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے تک جموں و کشمیر کے مستقل رہائشی ہی خطے میں اراضی خرید سکتے تھے لیکن اب اس قانون کو ختم کردیا گیا ہے۔

5 اگست 2019 کو ہندوستان کی بی جے پی کی مرکزی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے تحت حاصل جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد دیگر کئی قوانین بھی متعارف کروائے جاچکے ہیں۔

بی جے پی کی مرکزی حکومت نے قانون بنایا تھا کہ ہندوستان کی کسی بھی ریاست کا شہری کشمیر میں جائیداد بنا سکتا اور ملازمت بھی حاصل کرسکتا ہے۔

دوسری جانب جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کربی جے پی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کی اور کہا کہ جموں و کشمیر کی زمینوں کی ملکیت کے حوالے سے ترامیم ناقابل قبول ہیں، ڈومیسائل قانون کے تحت بھی غیر زرعی اراضی کی خریداری اور زرعی اراضی کی منتقلی کو آسان بنا دیا گیا تھا یہاں تک کہ وہ بھی ختم ہوگیا۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ اب جموں و کشمیر کو برائے فروخت کردیا گیا ہے، جس سے غریب زمینداروں کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔

ٹیگس