Sep ۱۶, ۲۰۱۵ ۱۵:۳۴ Asia/Tehran
  • امریکی کانگریس نے اگر ایٹمی معاہدہ مسترد کیا تو ایران مکمل ایٹمی سرگرمیاں شروع کر دے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس نے اگر مشترکہ جامع ایکشن پلان کو مسترد کیا تو وہ اپنا مکمل پرامن ایٹمی پروگرام پھر سے شروع کردے گا-

ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران اور چھے بڑی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جامع مشترکہ ایکشن پلان پر عمل کرنے کے تمام فریق پابند ہیں- انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کی جانب سے مشترکہ جامع ایکشن پلان کو منسوخ کئے جانے کی صورت میں، ایران اپنا پرامن ایٹمی پروگرام کسی محدودیت کے بغیر دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔
سید عباس عراقچی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان سمجھوتے کی تائید و توثیق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کر دی ہے اس لئے اب اس سمجھوتے پر عملدر آمد، فریقین کے لئے بین الاقوامی قانون کے طور پر لازمی ہو گیا ہے- واضح رہے کہ منگل کی شب کو امریکی سینیٹ میں ریپبلکنز کے اراکین نے مشترکہ جامع ایکشن پلان کو منسوخ کئے جانے کے بارے میں ایک بار پھر رائے شماری کرانا چاہی تاہم ان کی یہ کوشش ناکام ہو گئی اور ان کو مطلوبہ ووٹ حاصل نہیں ہو سکے-

ٹیگس