Sep ۲۰, ۲۰۱۵ ۱۵:۲۴ Asia/Tehran
  • مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد میں آئی اے ای اے کا مؤثر کردار رہے گا: ڈاکٹر حسن روحانی
    مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد میں آئی اے ای اے کا مؤثر کردار رہے گا: ڈاکٹر حسن روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد میں آئی اے ای اے کا مؤثر کردار رہے گا-

اطلاعات کے مطابق ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی، آئی اے ای اے، کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو نے آج تہران میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی- اس ملاقات میں ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ایران نے گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ مذاکرات میں معاہدہ کیا اور آئی اے ای اے اور ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے درمیان بھی ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔

انہوں نے باقی ماندہ بعض مسائل کے حل کے لئے آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کے متعلقہ اداروں کے تعاون کو اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہا کہ ہم نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں رضا کارانہ طور پر آئی اے ای اے کے اضافی پروٹوکول کو قبول کیا ہے اور امید ہے کہ آپ بھی مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کی منصفانہ نگرانی کریں گے-

صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے آئی اے ای اے کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے وسیع تعاون، کہ جو باہمی اعتماد اور بین الاقوامی اصول و قوانین اور پیشہ ورانہ فرائض پر استوار ہے کہا کہ ہم سب ایک عالمی ہدف کا حصول چاہتے ہیں اور وہ ہدف مختلف ممالک اور اقوام کے درمیان باہمی اعتماد اور امن و سلامتی کا قیام ہے-

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران دینی و مذہبی اعتقادات کی وجہ سے اور اپنی فوجی ڈاکٹرائن کے دائرے میں عام تباہی والے کسی بھی ہتھیار کو حاصل کرنے کا خواہاں نہ رہا ہے اور نہ رہے گا کہا کہ خوش قسمتی سے گزشتہ برسوں کے دوران ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کی حقانیت ثابت ہوئی اور آئی اے ای اے کی نگرانی اور اس کے انسپکٹروں کے اچانک معائنے میں بھی اس کی تصدیق کی گئی اور کہا گیا کہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام میں کوئی بھی عمل غیر قانونی نہیں ہے-

اس ملاقات میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو نے ویانا ایٹمی معاہدے کے بارے میں ہونے والی آمد و رفت اور مذاکرات نیز مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کے طریقہ کار کو اہم قرار دیا اور کہا کہ ان کا ادارہ تمام مسائل کو مذاکرات اور بات چیت کے دائرے میں نتیجے تک پہنچانے میں دلچسپی رکھتا ہے-

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایران کی ماضی کی ایٹمی سرگرمیوں کے حوالے سے آئی اے ای اے کے ماہرین کی رپورٹ مشترکہ جامع ایکشن پلان کے دائرے میں مذاکرات میں شامل ممالک کی منظوری کے بعد بورڈ آف گورنرز کو پیش کر دی جائے گی-

یوکیا امانو نے کہا کہ آئی اے ای اے ایران سے متعلق منصوبوں کے جائزے کے سلسلے میں قدم بہ قدم، منظم اور پیش رفت کے ساتھ آگے بڑھے گی اور غیر جانب دارانہ اور حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کی کوشش کرے گی-

واضح رہے کہ تہران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ممالک امریکا، برطانیہ، فرانس، روس، چین اور جرمنی درمیان چودہ جولائی کو معاہدہ ہوچکا ہے- اس معاہدے کے مطابق ایران کو بین الاقوامی سطح پر ایک ایٹمی طاقت کی حیثیت سے تسلیم اور اقوام متحدہ، یورپ اور امریکا کی پابندیوں کے خاتمے کا اعلان کیا گیاہے۔

ٹیگس