Oct ۱۸, ۲۰۱۵ ۱۷:۱۹ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز
    ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینئیر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عرا‍ قچی نے کہا ہے کہ امریکہ اور پورپ کی جانب سے پابندیوں کے خاتمے کی صورت میں ایران اور یورپی کا مشترکہ بیان جاری کیا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینئیر ایٹمی مذاکرات سید عباس عرا‍ قچی نے اعلان کیا ہےکہ ایران جامع ایکشن پلان پرعمل درآمد کے لئے امریکااوریورپ کےاقدامات کا منتظر ہے۔
ایران کے نائـب وزیر خارجہ اور سینئرایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے اتوار کو آئی آر آئی بی کے چینل ایک کی دو بجے دن کی خبروں میں کہا کہ ایران جامع ایکشن پلان کے تحت اپنے وعدوں پر عمل درآمد کے لئے پوری طرح تیار ہے ۔
انھوں نے کہا کہ جامع ایکشن پلان کے نفاذ کے ساتھ یورپ سبھی اقتصادی پابندیاں ختم کردے گا۔ سید عباس عرا قچی نے کہا کہ امریکا ان تمام پابندیوں کو جن کا تعلق صدارتی فرمان سے ہے ختم کردے گا اور جن پابندیوں کا تعلق کانگرس سے ہے ان پر عمل درآمد روک دے گا۔
انھوں نے بتایا کہ پابندیو ں کے خاتمے کے دو مرحلے ہیں، پہلے مرحلے میں وزیروں کی کونسل کے ذریعے پابندیوں کے خاتمے کی بنیاد کا تعین ہوگا اور دوسرے مرحلے میں اس پر عمل درآمدہوگا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے دونوں فریقوں کی جانب سے انجام پانے والے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ، فردو، نطنز اور اراک کے ایٹمی مراکز میں وہ اقدامات انجام دے گا جن کا اس نے وعدہ کیا ہے اور گروپ پانچ جمع ایک ، کمپنیوں اور تجارتی گروہوں کے لئے دستورالعمل اور ضروری سرکولر جاری کرےگا۔
دوسری طرف برطانیہ کے وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے اتوار اٹھارہ اکتوبر کو ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے جامع ایٹمی معاہدے کے تعلق سے ایک تاریخی دن قرار دیا ہے۔ انھوں نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اتوار اٹھارہ اکتوبر، ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے جامع ایٹمی معاہدے کے تعلق سے مشترکہ ایکشن پلان کے نفاذ کا دن ہے اور اس دن سے معاہدے پر عمل درآمد پر توجہ مرکوز رہے گی۔
قابل ذکر ہے کہ مشترکہ ایکشن پلان کے پروگرام میں طے پایا تھا کہ سلامتی کونسل کی قرار داد پاس ہونے کے زیادہ سے زیادہ نوے دن کے بعد، جامع ایٹمی معاہدہ عمل درآمدکے مرحلے میں داخل ہوجائےگا ۔ نوے دن کی یہ مہلت، جامع ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے لئے، فریق ملکوں میں ضروری سیاسی اور قانونی مراحل طے کرنے کی غرض سےمد نظر رکھی گئی تھی جو اٹھارہ اکتوبر کو ختم ہوگئی ۔

ٹیگس