Oct ۲۱, ۲۰۱۵ ۱۴:۲۵ Asia/Tehran
  • یورپی کونسل برائے امورخارجہ سے ایران کے نائب وزیر خارجہ کا خطاب
    یورپی کونسل برائے امورخارجہ سے ایران کے نائب وزیر خارجہ کا خطاب

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے یورپی کونسل برائے امور خارجہ میں خطے کی تبدیلیوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو کھل کر بیا کیا ہے۔

برطانوی حکام کی دعوت پر لندن کا دورہ کرنے والے ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے یورپی کونسل برائے امور خارجہ میں تیس سے زائد برطانوی دانشوروں، تجزیہ نگاروں اور اخبارات کے مدیران اعلی کی ایک نشست سے خطاب کیا۔
حسین امیر عبداللھیان نے ایران کے موقف کے وضاحت کرتے ہوئے اس مفروضے کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا کہ ایران اور روس کے درمیان تعاون قلیل المدت ہے اور شام میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی حدتک محدود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان تعاون پائیدار اور اسٹریٹیجک ہے اور تہران یورپی ملکوں کے ساتھ بھی ایسے ہی تعلقات کا خواہاں ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے یہ بات زور دیکر کہی کہ داعش کے خلاف جنگ میں ایران اور روس کے درمیان مکمل ہماہنگی پائی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایران کے فوجی مشیران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد دینے کی غرض سے شام میں موجود ہیں اور آئندہ چند روز میں ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
حسین امیر عبداللھیان نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات کا فروغ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ہم خلیج فارس کے ساحلی ملکوں، عراق نیز سعودی عرب کے ساتھ گہرے تعلقات استوار کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
عرب دنیا اور افریقہ کے امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ، خطے میں سعودی عرب کی اسٹریٹیجک غلطیوں کے باوجود ، ایران سعودی عرب کو ایک اہم ملک سمجھتاہے، انہوں نے کہا کہ ایران کا خیال ہے کہ تہران اور ریاض کے درمیان قریبی صلاح و مشورے کے ذریعے خطے میں امن و امان کے قیام میں مدد دی جاسکتی ہے۔
حسین امیر عبداللھیان نے شام میں حزب اللہ کے کردار کے بارے میں کہا کہ حزب اللہ کا مقصد لبنان کی سرحدوں کو محفوظ بنانا ہے اور لہذا شام میں اس کے اقدامات ملک کی سلامتی کے تحفظ کی غرض سے انجام پا رہے ہیں۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ، عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شیعہ، سنی اور کرد مسلمانوں کی مدد کر رہا ہے۔
یمن کے بارے میں ایران کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران یمن کے مستقبل کے تعین کے لئے اس ملک کے تمام سیاسی اور عوامی دھڑوں کی مشارکت کی حمایت کرتا ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے بحرین کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ حکومت بحرین کو چاہیے کہ وہ ملک کے تمام طبقات سے رابطہ اور عوام کو بھی حکومت میں شراکت کا موقع فراہم کرے۔
حسین امیر عبداللھیان نے مذکورہ نشست کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، یورپ اور برطانیہ کی اس سوچ کی خیر مقدم کرتا ہے کہ خطے کو بحرانوں سے نجات دلانے کی غرض سے باہمی صلاح و مشورے کا عمل جاری رکھا جائے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ یورپی کونسل کے ارکان اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف محترمہ فیڈریکا موگرینی کے ساتھ مذاکرات کو مثبت اور سود مند قرار دیا۔
ا س سے قبل برطانوی ٹی وی چینل فور سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور روس ملکر شام میں امن و استحکام کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ کام دمشق حکومت کی درخواست پر کیا جارہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان اپنے دورہ لندن میں برطانوی وزارت خارجہ کے اعلی حکام اور پارلیمانی رہنماؤں سے بھی ملاقات اور گفتگو کریں گے۔









ٹیگس