Dec ۰۳, ۲۰۱۵ ۰۸:۲۶ Asia/Tehran
  • ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے نمائندے رضا نجفی
    ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے نمائندے رضا نجفی

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے ڈائرکٹر جنرل نے کہا ہے کہ ایران میں یورینیم افزودہ کرنے کی کوئی بھی خفیہ فیسیلیٹی نہیں ہے۔

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے رضا نجفی نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی تازہ رپورٹ میں سب سے اہم نکتہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے قانون کے دائرے میں رہنے کے بارے میں ہے۔انہوں نے کہا اس رپورٹ میں ایران کی عدم پابندی کی بات بھی نہیں کہی گئی ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق رضا نجفی نے بدھ کی شام کو یوکیا آمانو کی رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد کہا جیسا کہ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی اس سے پہلے کہا تھا، ایران کے ایٹمی پروگرام کے ماضی اور حال کے بارے میں ان کی رپورٹ نہ مکمل طرح سے منفی ہے اور نہ ہی مکمل طرح سے مثبت ہے۔

رضا نجفی نے کہا کہ اس رپورٹ میں اہم ترین نکتہ یہ ہے کہ ایران میں ایٹمی مواد کو قانون کے دائرے میں استعمال کیا گیا ہے، جس کی بنا پر یوکیا آمانو نے اپنی رپورٹ میں کسی جگہ یہ نہیں کہا ہے کہ ایران نے قوانین کی پابندی نہیں کی ہے۔ رضا نجفی نے یوکیا آمانو کی رپورٹ کے ایک حصہ کے بارے میں جہاں انہوں نے باضابطہ طور پر کہا ہے کہ ایران میں یورینیم افزودہ کرنے کی کوئی بھی خفیہ فیسیلیٹی نہیں ہے کہا کہ اس بات کی اہمیت یوں بڑھ جاتی ہے کہ بعض ممالک یہ دعوے کررہے تھے کہ ایران نطنز اور فردو کے علاوہ بھی ممکن ہے کہ یورینیم کی افزودگی کررہا ہو۔

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے نمائندے رضا نجفی نے اسی کے ساتھ ساتھ کہا کہ یوکیا آمانو کی تازہ رپورٹ کے زیادہ تر حصوں کے مثبت ہونے کے باوجود اس بات کا خدشہ پایا جاتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمن بالخصوص صیہونی حکومت اور اس سے وابستہ ذرائع ابلاغ اس رپورٹ کے بعض حصوں کی تحریف کرکے غلط فائدہ نہ اٹھائیں اور ایسا ظاہر نہ کریں کہ یہ رپورٹ پوری طرح سے منفی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہر صورت جامع مشترکہ ایکشن پلان کے مطابق ایران پر کچھ ذمہ داریاں عائد کی گئی تھیں جو اس نے پوری کردی ہیں اور یہ رپورٹ بورڈ آف گورنرز کے سامنے ایک منطقی راستہ کھولتی ہے اور وہ ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق ماضی کے مسائل یعنی پی ایم ڈی کا خاتمہ ہے۔ (پی ایم ڈی سے مراد ایران کے ایٹمی پروگرام کے فوجی پہلو ہیں)

انہوں نے کہا کہ اب پانچ جمع ایک گروپ کی باری ہے کہ وہ جامع مشترکہ ایکشن پلان کی شق نمبر چودہ کے مطابق اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور قرارداد پیش کرکے پی ایم ڈی کے مسئلے کو ختم کردے۔

ٹیگس