Jan ۱۹, ۲۰۱۶ ۱۸:۳۶ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کی جانب سے علاقلانہ پالیسی اختیار کئے جانے کی توقع

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امید ظاہر کی ہے سعودی عرب کے حکام اپنے ملکی مسائل اور علاقائی حالات کے بارے میں عاقلانہ پالیسی اختیار کریں گے۔

العالم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق محمد جواد ظریف نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد سے ہونے والی تشویش کی وجہ سے کشیدگی پھیلانے پر مبنی سعودی عرب کے حالیہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سعودی حکام کو عاقلانہ پالیسی اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے بعض ممالک اور صیہونی حکومت نے گزشتہ برسوں میں، ایرانو فوبیا منصوبے کے ذریعہ علاقے کے تمام مسائل اور اپنی نامناسب روش پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی اور اس کے لئے انہوں نے بہت بڑی رقم خرچ بھی کی لیکن اب وہ اضطراب اور تشویس میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ دو ہزار تیرہ میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان پہلا معاہدہ ہونے پر سعودی عرب نے خطرے کا احساس کیا اور بیروت اور پشاور میں ایرانی سفارت خانے اور قونصل خانے پر حملے سمیت متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعہ کشیدگی پھیلانے والی پالیسی پر عمل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی بھی کشیدگی پھیلانے کی کوشش نہیں کی اور دوسروں کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی کہ وہ علاقے کو کشیدگی کی طرف دھکیل سکیں جیسا کہ امریکا چاہتا تھا۔

محمد جواد ظریف نے تہران اور مشہد میں سعودی عرب کے سفارت خانے اور قونصل خانے کے سامنے ہونے والے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ ایرانی حکام ایران میں سفارتی مراکز پر ہونے والے حملے کو ایران کی قومی سلامتی کے خلاف اقدام سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک امن پسند ملک اور علاقے میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے لیکن اس نے ہردشمنانہ اقدام کا ہمیشہ پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کیا ہے اور کرے گا۔

ٹیگس