Jan ۲۱, ۲۰۱۶ ۱۷:۴۳ Asia/Tehran
  • امریکی حکومت پابندیاں لگانے کی لت میں مبتلا ہے: ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کو دباؤ ڈالنے اور پابندیاں لگانے کی عادت سی ہوگئی ہے۔

محمد جواد ظریف نے سی این این ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے میزائل پروگرام سے متعلق امریکا کی نئی پابندیوں کے رد عمل میں کہا کہ امریکی حکومت کا رویہ حقائق اور قوانین کے منافی ہے اور اس کو دباؤ ڈالنے اور پابندیاں لگانے کی عادت سی ہوگئی ہے۔ انہوں نے ایران کے میزائل پروگرام کے خلاف پابندیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا خیال یہ ہے کہ امریکی حکومت کو دباؤ ڈالنے اور پابندیاں لگانے کی عادت سی ہوگئی ہے، اسی طرح جیسے کسی شخص کو سگریٹ نوشی کی عادت ہوجائے اور وہ شخص یہ جانتے ہوئے کہ اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے، اس عادت کو نہیں چھوڑ سکتا- محمد جواد ظریف نے، جو عالمی اقتصاد فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے ڈیووس گئے ہوئے ہیں، کرسٹینا امانپور کے براہ راست نشر ہونے والے پروگرام میں مزید کہا کہ حکومت امریکا ہمیشہ کے لئے یہ بات قبول کرلے کہ پابندیاں لگانے کی کوئی مفید پالیسی نہیں ہے اور ایران کے سلسلے میں تو احترام اور بات چیت کی پالیسی ہی ہمیشہ مفید ہے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکا دسیوں لاکھ ڈالر کا فوجی ساز و سامان ہمارے ہمسایہ ممالک کو فروخت کرتا ہے جبکہ ہم دفاعی ساز و سامان خود بناتے ہیں اور ہمیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ وزیر خارجہ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان پیدا ہونے والے اختلاف کے بارے میں کہا کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ علاقے میں پیدا ہونے والے عدم استحکام کی وجہ یہ ہے کہ وحشت کا شکار سعودی عرب یہ سوچتا ہے کہ صدام کی برطرفی اور اسلامی بیداری کے بعد علاقے کا توازن بگڑ گیا ہے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ہمارے خیال میں ایران اور سعودی عرب دو اہم ممالک کی حیثیت سے علاقے میں ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران ہرگز نہیں چاہتا کہ علاقے کے معاملات سے سعودی عرب کو بےدخل کردیا جائے کیونکہ سعودی عرب علاقے کا ایک اہم ملک ہے، افسوس کہ سعودی عرب اس خام خیالی میں ہے کہ وہ اپنے مغربی اتحادیوں کی مدد سے ایران کو علاقے کے معاملات سے بے دخل کرسکتا ہے۔

ٹیگس