Oct ۱۷, ۲۰۱۶ ۱۱:۳۶ Asia/Tehran
  • عباس عراقچی نے کہا کہ مقابل فریق نے ایٹمی معاہدے میں اس بات کا وعدہ کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کو کامیاب بنانے کی ضمانت فراہم کرے گا۔
    عباس عراقچی نے کہا کہ مقابل فریق نے ایٹمی معاہدے میں اس بات کا وعدہ کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کو کامیاب بنانے کی ضمانت فراہم کرے گا۔

مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ امریکہ کبھی نیک نیتی کے ساتھ کوئی عمل انجام نہیں دیتا اور اس پر اس کے فرائض پر عمل درآمد کرانے کے لئے دباؤ ڈالے جانے کی ضرورت ہے۔

مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے چیئرمین اور بین الاقوامی امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایران کے چینل ون ٹی وی سے ٹیلیفونی گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی علاقائی پالیسیوں کا ایٹمی معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکی فریق اس بات کو بخوبی جانتا بھی ہے اور ہماری نظر میں جان کیری کا بیان، ایٹمی معاہدے کے بارے میں اپنے فرائض پر عمل کرنے سے بچنے کا صرف ایک بہانہ ہے۔

عباس عراقچی نے شام اور حزب اللہ کے بارے میں ایران کے مواقف سے ایٹمی معاہدے پر اثرات مرتب ہونے کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے بیان سے متعلق کہا کہ مذاکرات میں مقابل فریق نے اس بات کو قبول کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کرے گا اور اسے چاہئے کہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کا پابند رہے۔ انھوں نے کہا کہ مذاکرات میں یہ بات صراحت کے ساتھ کہی گئی ہے کہ سیکورٹی، دفاعی، میزائل توانائی اور اسلامی انقلاب کے اصول و عقائد، یہ سب ایسے مسائل ہیں کہ جن پر کسی بھی طرح کے مذاکرات نہیں کئے جا سکتے۔

عباس عراقچی نے کہا کہ امریکہ کے ماضی کے تجربے کے پیش نظر ہم نے مذاکرات میں اس بات کی توقع ظاہر کی تھی کہ ہمیں امریکہ کی جانب سے وعدہ خلافی کئے جانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقابل فریق نے ایٹمی معاہدے میں اس بات کا وعدہ کیا ہے کہ وہ، ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات، بینکنگ امور اور تہران کے ساتھ تجارتی تعلقات بحال کئے جانے کی راہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کرے گا اور اس نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کو کامیاب بنانے کی ضمانت فراہم کرے گا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکی، کبھی نیک نیتی سے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتے اور اس سلسلے میں ان کے ماضی اور رویے کے بارے میں ہم پورا تجربہ رکھتے ہیں اور ان امریکیوں پر دباؤ ڈالے جانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے وعدوں پر عمل درآمد کریں۔

 

ٹیگس