Nov ۰۵, ۲۰۱۶ ۱۱:۳۹ Asia/Tehran
  • صدر مملکت نے کہا کہ ناراضگی و برہمی دہشت گردی بڑھنے کا ایک عامل ہے جبکہ ڈپلومیسی سے جنگ کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔
    صدر مملکت نے کہا کہ ناراضگی و برہمی دہشت گردی بڑھنے کا ایک عامل ہے جبکہ ڈپلومیسی سے جنگ کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے علاقے میں اتحاد و یکجہتی کے ذریعے امن و سلامتی کی برقراری کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ہفتے کو تہران میں اخبارات و جرائد کی بائیسویں نمائش کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں علاقے کی پیچیدہ صورت حال کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ علاقے کو امن و سلامتی کی ضرورت ہے اور یہ امن، دشمنوں اور دہشت گردوں کے مقابلے میں اتحاد و یکجہتی کے ذریعے قائم ہو سکتا ہے۔ انھوں نے سیکورٹی سے متعلق مسائل کو دین کے لبادے میں جاہلانہ افکار اور دہشت گردی کا نتیجہ قرار دیا اور کہا دین سے صحیح سبق نہ لینے والے یہ گمراہ کن گروہ، مسلمانوں کی جانوں کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ناراضگی و برہمی دہشت گردی بڑھنے کا ایک عامل ہے جبکہ ڈپلومیسی سے جنگ کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔ ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ ایرانی قوم اپنے اتحاد و یکجہتی سے تمام ناپاک سازشوں کو ناکام بناتی رہی ہے اور آئندہ بھی وہ اپنے اتحاد سے تمام سازشوں پر پانی پھیرتی رہے گی اور علاقے کی ایک اہم طاقت کی حیثیت سے ایران کی مسلح افواج ہر قسم کی ممکنہ جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ذرائع ابلاغ کو سماجی ترقی میں اہم کردار کا حامل قرار دیا اور اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ذرائع ابلاغ عامہ کے امور اس شعبے کے اہل افراد کے سپرد کئے جانے کی ضرورت ہے، تاکید کے ساتھ کہا کہ مضبوط و مستحکم ثقافت، اسلحے کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہوتی ہے اور ذرائع ابلاغ، ثقافتی آلہ کارشمار ہوتے ہیں۔

ٹیگس