Nov ۲۱, ۲۰۱۶ ۱۴:۵۸ Asia/Tehran
  • سعودی حکام کی پالیسیوں پر ایران کی شدید تنقید

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ سعودی حکام اسی راستے پر چلنے کی غلطی کر رہے ہیں جس کو علاقے کے بعض سابق ڈکٹیٹروں نے اپنایا تھا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے پیر کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں سعودی حکام کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام عقل و منطق سے عاری ہیں اور وہی غلطی دوہرا رہے ہیں جو علاقے کے بعض سابق ڈکٹیٹروں نے کی تھی-

وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کی شرکت کے بغیر خلیج فارس کے ملکوں کی ایک یونین بنانے اور او آئی سی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی رکنیت ختم کئے جانے پر مبنی سعودی حکومت کی تجویز کے بارے میں کہا کہ اس قسم کی تجاویز کا پیش کیا جانا، سعودی عرب کے اندر پائی جانے والی مشکلات کا نتیجہ ہے-

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب جیسا ملک طویل مدت یا حتی درمیانی مدت میں بھی سبھی عرب ملکوں کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا- انہوں نے کہا کہ علاقے کے عرب ملکوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے اچھے تعلقات ہیں اور یقینی طور پر سعودی عرب کو اپنی ان کوششوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا- انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی تعاون تنظیم اپنی اصل ماہیت کی جانب واپس آ جائے گی اور اسلام اور اسلامی ملکوں کے درمیان اختلاف و تفرقہ پیدا کرنے اور نفرت و عداوت کو ہوا دینے کے بجائے اپنے بنیادی کردار پر توجہ دے گی- بہرام قاسمی نے کہا کہ یہ بات بھی بہت اہم ہے کہ سعودی عرب بھی اس پر توجہ دے اور یقینی طورپر اس کومستقبل میں سبھی اسلامی ملکوں کے سامنے اپنے اقدامات کاجواب دینا ہوگا-

وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے اسٹیفن ڈی میستورا کے تازہ فارمولے کے بارے میں جس میں بظاہر شام کی تقسیم کاراستہ ہموار کرنے کی کوشش کی گئی ہے، کہا کہ شام کے بارے میں جو بھی فارمولے پیش کئے جاتے ہیں وہ وقتی ہوتے ہیں اور اس طرح کا کوئی بھی فارمولہ اب تک کامیاب نہیں ہو سکا ہے-

ترجمان وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے نیٹو اجلاس کی میزبانی کرنے کے تعلق سے کویت کے اعلان آمادگی پر ہمارے نمائندے کے ذریعے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بیرونی ملکوں اور علاقے سے باہر کی فوجی تنطیموں پر بھروسہ کرنا علاقے کے ملکوں کے لئے کوئی اچھا نسخہ یا تجربہ نہیں ہے- انہوں نے زور دے کر کہا کہ علاقے کی سلامتی کو صرف علاقے کے ملکوں کے ذریعے ہی یقینی بنایا جا سکتا ہے اورغیرملکی افواج کی موجودگی سے علاقے کی مشکلات حل نہیں ہوسکی ہیں- ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی افواج کی موجودگی سے علاقے میں بدامنی اور بحران میں اضافہ ہی ہوا ہے-

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے علاقے کے ملکوں کو نصیحت کی کہ وہ نیٹو جیسی فوجی تنطیموں کو ساتھ ملانے اور اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ فوجی ہتھیاروں سے لیس کرنے کے بجائے اپنے عوام کی توانائیوں اور صلاحیتوں پر بھروسہ کریں اور پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعاون کرکے علاقے میں امن و سلامتی کی ضمانت فراہم کریں-

ترجمان وزارت خارجہ نے اربعین حسینی کے موقع پر کروڑوں کی تعداد میں زائرین اور عزاداروں کی شاندار میزبانی کرنے اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے تعلق سے عراقی حکومت کے اقدامات کی تعریف کی۔

ٹیگس