Dec ۰۳, ۲۰۱۶ ۱۲:۰۱ Asia/Tehran
  • محمد جواد ظریف نے کہا کہ اگر صدر باراک اوباما بھی اس بل پر دستخط کریں قانونی لحاظ سے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔
    محمد جواد ظریف نے کہا کہ اگر صدر باراک اوباما بھی اس بل پر دستخط کریں قانونی لحاظ سے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران کے خلاف دس سالہ پابندیوں کی مدت میں توسیع سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا ہے۔

محمد جواد ظریف سنیچر کو نئی دہلی پہنچنے کے بعد، امریکہ کی جانب سے ایران مخالف پابندیوں کے قانون کی مدت میں توسیع پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نامہ نگاروں سے کہا کہ امریکہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی سینٹ نے ایران کے خلاف جو بل منظور کیا ہے اگر صدر باراک اوباما بھی اس پر دستخط کریں پھر بھی قانونی لحاظ سے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے بھی امریکی سینیٹ کے ایران کے خلاف حالیہ فیصلے کو ایٹمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو امریکی اقدام پر ممکنہ ردعمل کو ابھی ظاہر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس نے ضروری پیش بندی کر رکھی ہے اور وہ اس سلسلے میں ردعمل ظاہر کرنے کے لیے تیار ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے بھی امریکی پارلیمنٹ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی پر مبنی پالیسیوں کا دنداں شکن جواب دینے پر تاکید کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی سینیٹ نے جمعرات کو ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں مزید دس سال کی توسیع کر دی تھی۔ اس بل کے حق میں ننانوے ووٹ ڈالے گئے جبکہ مخالفت میں ایک ووٹ بھی نہیں پڑا۔

ٹیگس