Dec ۲۲, ۲۰۱۶ ۱۳:۵۷ Asia/Tehran
  •  جنرل اسمبلی کی شام مخالف قرارداد پر ایران کی تنقید

اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مستقل مندوب نے کہا ہے کہ جنرل اسمبلی میں شام کے خلاف قرارداد کی منظوری مسلمہ بین الاقوامی اصولوں اور اقوام متحدہ کے منشور کو پامال کرنے کی جانب ایک خطرناک قدم ہے۔

اقوام متحدہ کی جنر ل اسمبلی نے بدھ  کی رات لیختن اشٹائن اور قطر کی جانب سے پیش کی گئی شام مخالف قرارداد کو معمولی سی اکثریت سے پاس کر دیا- اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ قرارداد کا مقصد مارچ دو ہزار گیارہ کے بعد سے شام میں ہونے والے خطرناک جرائم کی تحقیقات کے بارے میں  مدد دینے کے طریقے تلاش کرنا ہے- اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مستقل مندوب غلام حسین دہقان نے اس قراردار پر ایران کی مخالفت کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شام کی مدد کرنا ہے لیکن مذکورہ قرارداد کی منظوری، اس مقصد کے بالکل خلاف ہے- ایران کے نائب مستقل مندوب نے شام مخالف قرارداد میں اقوام متحدہ کے منشور اور شام کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مجرمانہ اقدامات کا ارتکاب کرنے والوں کو سزا دینے اور ان کے خلاف کارروائی کا حق صرف ان ملکوں کو حاصل ہے جہاں جرائم انجام دیئے جاتے ہیں اور جنرل اسمبلی میں پاس کی گئی قرارداد، شام کے اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی ہے- انہوں نے اقوام متحدہ کی سیاسی چال بازیوں اور مجرمانہ اقدامات کے مرتکبین کو سزا دینے کے تعلق سے اس ادارے کے دوہرے معیار پر تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ قرارداد میں شام میں جاری دہشت گردی کا کوئی ذکر تک نہیں کیا گیا ہے بلکہ یہ قرارداد، ان ملکوں کے مفاد میں تیار کی گئی ہے جنھوں نے شام میں دہشت گرد گروہوں کو بنایا ہے اور وہ ان کی مالی مدد کر رہے ہیں-

 

ٹیگس